www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

127e7
اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا جہاں فلسطینیوں نے خیر مقدم کیا ہے وہیں خود ساختہ غاصب صھیونی حکومت چراغ ہو اٹھی ہے۔
ارنا نیوز نے المیادین ٹی وی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کے ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔
مذکورہ عدالت نے یہ اعلان کیا ہے وہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے سلسلے میں کیس کی سماعت کا حق رکھتی ہے۔ فلسطین کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے ساتھ ہم صھیونیوں کے جرائم کے تعلق سے ہر قسم کی تحقیقات میں تعاون کے لئے تیار ہیں۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت نے ایک فیصلہ سنایا ہے جس کے تحت وہ انیس و سڑسٹھ کی فلسطینی سرزمین اور اس کے حدود کے حوالے سے کیس کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے اور اس فیصلے کے بعد ممکنہ طور پر فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے سلسلے میں تحقیقات کی زمین ہموار ہو پائے گی۔ ساتھ ہی یہ امکان بھی پایا جاتا ہے کہ اگر عالمی عدالت انصاف نے اپنی تحقیقات شروع کیں اور فلسطین کی شکایات پر سماعت کی تو صھیونی حکام کو بھی عدالتی کاروائیوں اور حتیٰ گرفتاری کے وارنٹ سے روبرو ہونا پڑ سکتا ہے۔
مذکورہ عدالت کے اس فیصلے سے صھیونی حکام چراغ پا ہو اٹھے ہیں۔ بنیامن نتن یاھو نے مذکورہ فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ایک عدالت نہیں بلکہ سیاسی فریق ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی حکام نے بارھا غزہ اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں جاری صھیونی جرائم کی شکایت عالمی عدالت میں درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین میں جاری خود ساختہ غاصب صھیونی حکومت کے جرائم پر نوٹس لے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق انیس و سڑسٹھ کی سرحدیں فلسطینی سرحدیں شمار ہوتی ہیں اور صھیونی آبادکاری قرارداد کی خلاف ورزی اور ایک جرم ہے۔

Add comment


Security code
Refresh