افغانستان کے صدر نے جمعہ کی شام نئی دھلی میں ھندوستان کے وزیر اعظم من موھن سنگھ کے ساتھ ملاقات میں علاقائی مسائل اور
کابل واشنگٹن سیکورٹی معاھدے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ھندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دونوں ملکوں کے رھنماؤں کی ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کھا کہ دونوں ملکوں کا یہ خیال ہے کہ کابل واشنگٹن سیکورٹی معاھدہ ایسی صورت میں جبکہ امریکہ کابل کی شرائط کا احترام کرے ، افغانستان کے امن و استحکام کے لئے نھایت ھی اھم ہے۔
سید اکبرالدین نے اس بات کا ذکر کرتے ھوئے کہ ھندوستان نے کبھی بھی افغانستان کے داخلی امور میں مداخلت نھیں کی ہے کھا کہ اس معاھدے پر دستخط کے ساتھ افغانستان کی آزادی و خود مختاری ، قومی حاکمیت اور عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔
ھندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کھا کہ ھندوستان ، افغانستان کے ایک دوست ملک کے عنوان سے اس ملک میں صدر حامد کرزئی کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔
حامد کرزئی نے سیکورٹی کی بحالی ، امن کی برقراری ، عام شھریوں کے تحفظ ، افغانستان میں امریکی فوجیوں کے حملوں کی روک تھام اور صدارتی انتخابات کے شفاف انعقاد کو کابل واشنگٹن سیکورٹی معاھدے کے لئے پیشگی شرط کے عنوان سے پیش ہے۔
امریکی حکام سیکورٹی معاھدے پر فوری دستخط کے خواھاں ہیں۔ لیکن افغان صدر کی تاکید کی ہے کہ وہ صدارتی انتخابات کے بعد اس معاھدے پر دستخط کرینگے۔