www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

استکباری نظام اور قوتوں کی ایک اور بڑی خصوصیت دنیا میں جنگ اور اختلافات کی آگ بھڑکانا ہے۔

 امریکی حکومت اپنے سیاسی مفادات کے حصول کیلئے مختلف ممالک میں قومی اور مذھبی اختلافات پھیلا کر وھاں خانہ جنگی اور انارکی پھیلانے کی پالیسیوں پر گامزن ہے۔ مثال کے طور پراس وقت استکباری طاقتیں عراق، شام اور پاکستان میں مذھبی اختلافات پھیلانے کی کوششوں میں لگی ھوئی ہیں اور پاکستان میں ایک مخصوص تکفیری گروہ کے ذریعے فرقہ وارانہ اختلافات کی آگ بھڑکا کر پاکستان کو خانہ جنگی کا شکار کرنے کی کوشش کی جا رھی ہے۔ اور اسی سلسلے میں پاکستان کے شھر کوئٹہ کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ جس کی اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے مذمت کی۔ اور اسی سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے رھنماوں نے اسے پاکستان کے اندر مذھبی فرقہ واریت کو ھوا دینے سے تعبیر کرتے ھوئے اس کی مذمت کی اور اسے مسلمانوں کے مابین نفرتوں کے بیج بونے کیلئے دشمن کی کارستانیوں کا واضح ثبوت قرار دیا۔
مجلس وحدت مسلمین کے رھنماوں نے پریس کانفرنس کرتے ھوئے کوئٹہ میں رونما ھونے والے دو اھم واقعات کی جانب اشارہ کرتے ھوئے بعض گروھوں کی جانب سے مقامی اخبارات میں چھپنے والے بیانات جن کے مطابق ھزار گنجی میں انار کے کنٹینر سے قرآن مجید کی آیات پر مشتمل اوراق کا برآمد ھونا، شھر سے قلندر مکان پر واقع معاویہ اسٹریٹ سے کالعدم تنظیم کے تین دھشتگردوں کی گرفتاری، معاویہ اسٹریٹ کی بجائے اخبارات میں انتھائی پرامن علاقے مری آباد کا نام چھپنا اور بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود کی برآمدگی ایک تکفیری شرپسند تنظیم کی جانب سے کوئٹہ کے امن کو تھہ و بالا کرنے کی سازش قرار دیا۔
عینی شاھدین کے مطابق تکفیری گروہ کا جلوس شھر میں مختلف مقامات سے اشتعال انگیز نعرے لگاتا ھوا لیاقت بازار میں موجود جیولرز اور دیگر دکانوں پر حملہ آور ھوا۔ وھاں موجود سکیورٹی گارڈز کو زد و کوب کیا اور جیولرز کی دکان میں لوٹ مار کی نیت سے گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران جیولرز اور دیگر دکانوں کے ملازمین کو خوف کے باعث دکانوں کے اندر محبوس ھونا پڑا۔ جلوس لیاقت اور سٹی تھانے کے سامنے سے ھوتا ھوا جب میزان چوک پر پھنچا، تو وھاں موجود سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کو اتار کر جلایا گیا اوروھاں موجود دھشت گردی کے واقعات میں شھید ھونے والوں کی تصاویر کو اتار کر پاؤں تلے روندا گیا۔
مشتعل مظاھرین کو ڈیڑہ سے دو گھنٹوں کے دوران شھر میں کوئی روکنے والا نہ تھا۔ لیاقت بازار، عبدالستار، قندھاری بازار، میزان چوک اور علمدار روڈ پر واقع دکانداروں کی جانوں کو اِن مشتعل مظاھرین سے خطرات لاحق تھے۔ پولیس اور ایف سی کی طرف سے اِن شرپسند عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی تھی، جسکی وجہ سے یہ لوگ شھر میں ھر جگہ دندناتے پھر رھے تھے۔
گذشتہ چند دھائیوں سے پاکستان خصوصاً کوئٹہ شھر میں ایک تکفیری گروہ مختلف حیلے بھانوں سے امن و امان اور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو پارہ پارہ کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔ پھلے شیعہ اور سنی کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر ان کے خلاف دھشت گردانہ کارروائیاں کی گئیں۔ پھر شیعہ مسلمانوں کے خلاف کراچی اور راولپنڈی میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم اور سنی، شیعہ عوام کے دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے اس تکفیری گروہ کو تاحال ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رھا ہے۔ مسلسل ناکامی کے بعد اب وھی تکفیری گروہ ایک خاص نام سے کوئٹہ شھر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازشوں میں مصروف ہے اور یہ واقعہ ان سازشوں کی ایک کڑی ہے۔ کھا جاتا ہے کہ اس واقعہ کے نتیجے میں درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور درجنوں موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ تاھم دکانوں کی آگ پر وھاں موجود شیعہ سنی تاجر برادری کی کوششوں سے بروقت قابو پالیا گیا۔
مذکورہ تکفیری گروہ حالیہ واقعہ کا سھارا لیتے ھوئے ایک بار پھر مسلمانوں کے جذبات کو ابھارنے کی سازش میں مصروف ہے اور پورے پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی مذ موم کوشش کر رھا ہے۔ پاکستان کی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اس تکفیری گروہ کی سازشیں تباہ کُن ہیں جو پاکستان کے استحکام کے لئے روز بروز خطرے اور بدنامی کا باعث بن رھی ہیں۔جس کی وجہ سے سرزمین پاکستان آج بھی دشمن کی سازشوں کا شکار ہے اور آئے دن ھر روز کوئی نت نئی سازش تیار کی جاتی ہے، تاکہ ملت اسلامیہ کو باھم دست و گریبان کرکے اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔
عاشورا کے مقدس دن کے موقع پر جو کچھ راولپنڈی شھر میں ھوا اور اس کے بعد اس افراتفری کی فضا کو پورے ملک میں پھپلانے کی جو کوشش کی گئی وہ سب کے سامنے ہے اور روز روشن کی طرح واضح اور عیاں ہے کہ یہ واقعہ ایک ایسی منظم سازش تھی اور ہے کہ جس کے ذریعے کوشش کی جا رھی ہے کہ پورے پاکستان میں انارکی پھیلائی جائے اور جھوٹے اور منفی پروپیگنڈے کے ذریعے یزیدی افکار کو رواج دیا جائے، تاکہ دشمن اپنے اھداف کو حاصل کرسکے۔ اور پاکستان میں موجود مخصوص تکفیری گروہ اس کوشش میں ہے کہ اس حادثے کے نام پر اپنی دیرینہ مخصوص خواھشوں تک پھنچ سکے۔
 

Add comment


Security code
Refresh