اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اچھی ہمسائیگی کی تقویت اور اعتماد کا قیام تہران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین کی میزبانی میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے آن لائن سربراہی اجلاس سے صدر حسن روحانی نے خطاب کرتے ہوئے ایران کو مغربی ایشیا کی اہم مواصلاتی شاہراہ قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران اس مواصلاتی شاہراہ کے ذریعے خطے اور خاص طور سے شنگھائی تعاون تنظیم کے بیشتر رکن ملکوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کی بھی توانائی رکھتا ہے۔
حسن روحانی نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مربوط کوششوں کو ضروری قرار دیا۔ صدر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے اپنے تجربات تنظیم کے رکن ملکوں کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر ایران نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پائیدار سلامتی کا قیام باہمی تعاون، مشارکت اور امن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ایران اپنے شریک ملکوں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون سے دھشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گا۔
صدر روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ کے حالیہ انتخابات سے واضح ہو گیا کہ پوری دنیا تو ایک طرف، خود امریکی عوام بھی اپنی حکومت کی غلط پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اب امریکہ کے نو منتخب رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے پیغام کو اچھی طرح سمجھیں اور اپنی خارجہ پالیسی کی اصلاح اور دنیا کے دیگر ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کی نوعیت میں عملی تبدیلی کا آغاز کریں۔
امریکہ کے نو منتخب حکام کو سمجھنا ہوگا کہ دنیا امریکی پالیسیوں سے تنگ آ چکی ہے: صدر روحانی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 147