فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 12 February 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

01655
فرانس کے صدر میکرون کی جانب سے رسول اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی اہانت کرنے والے مجرم کی قدردانی کرنے کے خلاف عالم اسلام سراپا احتجاج ہے۔
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مھاتیر محمد نے فرانس کے خلاف شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف بیان سے نہیں لگتا کہ وہ مہذب ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مھاتیر محمد نے لکھا کہ میکرون نے ایک غصیلے فرد کے عمل کا الزام پوری امت مسلمہ پر تھوپا، اس لحاظ سے مسلمانوں کو بھی حق پہنچتا ہے کہ وہ فرانس کو تاریخی جرائم کی سزادیں۔
سابق ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کسی کی توھین کا حق نہیں دیتا۔ آزادی اظہار کے نام پر کوئی فرد کسی دوسرے شخص کو جاکر برا بھلا کہنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
مھاتیر محمد کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کی اپنی اقدار ہم پر تھوپنے کی کوشش ہماری آزادی چھیننے کے مترادف ہے۔ مغرب اپنے مذھب سےتو دور ہوچکا ہے مگر انہیں دوسرے مذاہب کی توھین نہیں کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں فرانسیسی میگزین چارلی ھیبدو نے کئی بار پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف توھین آمیز کارٹون شائع کیے اور فرانسیسی حکومت اور صدر امانوئل میکرون نے اسلام اور مسلمانوں پر پروپیگنڈا حملوں کو کم کرنے کے اقدامات کرنے کے بجائے اسلامی مقدسات کی توھین کو آزادئ اظہار رائے کا ایک اقدام قرار دیا جس کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh