روس نے ایران کے خلاف اسلحے کی خرید و فروخت سے متعلق پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کے ساتھ فوجی تعاون بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتیس کے مطابق ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیاں اٹھارہ اکتوبر دوھزار بیس کو ختم ہوجائیں گی۔
ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت میں توسیع کی امریکی کوششوں کے باوجود گروپ چار جمع ایک کے رکن اور سلامتی کونسل کے مستقل ممبر کی حیثیت سے روس نے ان پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کے ساتھ فوجی تعاون بڑھانے پر ز ور دیا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو آئندہ دنوں میں ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیاں ختم ہونے کے بعد تہران کے ساتھ فوجی تعاون جاری رکھے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف عائد اسلحہ جاتی پابندیوں کا ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق مسائل کے تصفیے سے کوئی ربط نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ تہران نے رضاکارانہ طور پر بعض شرائط قبول کی ہیں اور یہ اقدام، ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں مذاکرات کے جلد نتیجے تک پہنچنے کے لئے انجام دیا ہے۔
واشنگٹن نے ایران پر اسلحہ جاتی پابندیاں جاری رکھوانے کے لئے سن دوھزار انیس سے بڑے پیمانے پر نفسیاتی جنگ شروع کر دی تھی۔ ٹرمپ حکومت نے سلامتی کونسل میں ایک قرارداد بھی پیش کی جس میں ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیاں جاری رکھنے کی بات کی گئی تھی تاہم سلامتی کونسل کے پندرہ اراکین میں سے تیرہ نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔ اس وقت ایران کے ساتھ فوجی تعاون کے بارے میں روس کی جانب سے واضح موقف اختیار کئے جانے سے خارجہ پالیسی میں ٹرمپ کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور وہ بھی ایسے عالم میں جب امریکہ میں انتخابی مہم عروج پر ہے اور یہ ٹرمپ کے لئے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ براجمان ہونے کے سلسلے میں بہت بری خبر ہے۔
واشنگٹن کا دعوی ہے کہ روس، اسلحہ جاتی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایران کو اسلحہ بیچنا چاہتا ہے۔ یہ دعوی درحقیقت یہ ظاہرکرنے کے لئے کیا گیا ہے کہ تہران اسلحے کی درآمدات پر منحصر ہے جبکہ ایران نے گذشتہ چالیس برس میں مختلف طرح کی اسلحہ جاتی پابندیوں کا شکار ہونے کے سبب ملکی سطح پر خود کفیل ہونے کو ہی چارہ کار سمجھا اور اسی بنا پر اس نے مختلف قسم کے ہتھیاروں کو تیار کرنے کے لئے اہم قدم اٹھائے اور اس میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
درایں اثنا امریکہ میں ایک صھیونی لابی نے ایران پر اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت ختم ہونے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آئندہ اتوار کو غم انگیزدن قرار دیا ہے۔
امریکی یھودیوں کی کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ ہیرس نے اٹھارہ اکتوبر کو، جو ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے کا دن ہے، نہایت غم انگیز دن قرار دیا اور کہا کہ ایران، اس دن سے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی کئے بغیر اقوام متحدہ کی پابندیوں سے آزاد ہو کر قانونی طور پر روایتی ہتھیاروں کی خرید و فروخت کر سکے گا۔
ایران کے ساتھ فوجی تعاون پر روس کی تاکید
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 172