اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیر دفاع نے کھا ہے کہ ایسی ڈپلومیسی کہ جس کی بنیاد زور زبردستی ، جنگ پسندی اور قوم کے حقوق کی پائیمالی پر
استوار ھو ، کبھی بھی نتیجہ بخش ثابت نھیں ھوسکتی۔
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل " حسین دھقان " نے امریکی وزیر دفاع کے اس دھمکی آمیز بیان کہ ایران کے ساتھ ڈپلومیسی حتمی طور پر فوجی طاقت کے استعمال کے ساتھ ھونی چاھیے ، تاکید کی کہ دھمکی آمیز لھجہ اور جنگ پسندانہ کلمات کا استعمال ، عقل و منطق سے دور اور ناقابل قبول ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے امریکہ کے وزیردفاع چک ھیگل کے بیان کو امریکی حکام کی جانب سے صھیونی لابی کے اثرات کو قبول کیئے جانے کی علامت قراردیا اور کھا کہ یہ بیان امریکہ پر قوموں کی بے اعتمادی میں اضافے کا باعث بنے گا اور امریکہ کے خلاف قوموں کی نفرتوں میں مزید اضافہ ھوگا۔
ایران کے وزیر دفاع نے خلیج فارس کے علاقے کے زیادہ تر ملکوں کو فوجی ساز و سامان فروخت کرنے کے امریکی وزیردفاع کے اعتراف کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ یہ رجحان علاقے میں ایرانو فوبیا کے منصوبے کے دائرے میں انجام پایا ہے اور اس سے نشاندھی ھوتی ہے کہ امریکہ علاقے میں سیکورٹی کے درپے نھیں ہے بلکہ اپنی بحران زدہ معیشت کی نجات اور اپنے مفادات کے درپے ہے۔