www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

34616
ھندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبد اللہ کا کہنا ہے کہ پانچ اگست 2019 کو مودی نے آرٹیکل تین سو ستر ختم کرکے کشمیری عوام کے اس اعتماد کو توڑا ہے جو انھوں نے مھاتما گاندھی کے ھندوستان پر کیا تھا۔
انھوں دی وائرسے گفتگو میں کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کی گئی خیانت کے بعد اب کشمیری خود کو ھندوستانی شہری نہيں سمجھتے ہیں اور وہ ھندوستان میں رہنا بھی نہيں چاہتے۔
انھوں نے کہا کہ مودی کے ھندوستان میں رہنے کے بجائے، اب کشمیری چینی حکومت کا خیر مقدم کرنے کے لئے تیار ہیں۔
کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ ھندوستان کی حمایت کرتے رہے کیونکہ ہم نے گاندھی کے ھندوستان پر بھروسہ کرتے ہوئے پاکستان کو ٹھکرا دیا تھا لیکن ھندوستان میں اب انہیں کشمیریوں کے ساتھ غلاموں جیسا برتاؤ کیا جا رہا ہے اور انہیں دوم درجے کا شہری سمجھا جا رہا ہے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کا یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ کشمیر کے عوام نے اگست 2019 میں ہوئی تبدیلی کو قبول کر لیا ہے، وہ بھی صرف اس لئے کہ وہاں کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر کی ہر سڑک اور گلی میں بندوق تانے فوجی کھڑے ہیں، اگر انہیں ایک منٹ کے لئے بھی ہٹا لیا جائے تو لاکھوں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل پڑیں گے۔
انھوں نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ وادی کو ہندوؤں سے بھر دینے اور ہندوؤں کو اکثریت میں لانے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے کشمیریوں میں بھی کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh