بحرین کے مذھبی اور سیاسی رھنما آیت اللہ عیسی قاسم نے کل نماز جمعہ کے خطبوں میں ان ملکوں کو جو انسانی اقدار کا پاس و لحاظ رکھنے کا
نعرہ لگاتے ہیں کو مخاطب کر کے کھا کہ بحرینی ڈکٹیٹر حکومت کو اسلحہ بیچ کر اس ملک میں انسانی اقدار کی دھجیاں اڑائے جانے میں شریک کار نہ ھوں۔
بحرین کی نمایاں شخصیت آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے گزشتہ روز شھر الدراز کی مسجد امام صادق (ع) میں نماز جمعہ کے خطبوں میں بحرین کی حکومت آل خلیفہ کو اسلحہ بیچنے والے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ دینی اور اخلاقی اقدار کو پیش نظر رکھیں اور بے گناہ عوام کے قتل عام کے لیے اس حکومت کو زیریلی گیس اور دیگر اسلحہ جات نہ بیچیں۔
آیت اللہ عیسی قاسم نے کھا: ملت بحرین یقین رکھتی ہے کہ اگر دنیا کی دیگر حکومتیں اپنے دینی اور مذھبی اقدار کی پابند ہیں تو انھیں انسانی اقدار کا بھی پابند ھونا چاھیے اور اس ملک کو اسلحے بیچ کر اپنے مادی مفاد کو پورا کرنے کے بجائے معنوی مفاد کو ترجیح دینا چاھیے۔
انھیں معلوم ہے کہ اس ملک کی موجودہ حکومت کو بیچا جانے والا اسلحہ ھر شب و روز اس ملک کے بے گناہ عوام کے خلاف استعمال ھوتا ہے اور انکے لیے خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راشا ٹو ڈے ٹی وی چینل نے رپورٹ پیش کی ہے کہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی طرف سے عوام پر استعمال ھوئی زھریلی گیس کے نتیجے میں تاھم کم سے کم چالیس باشندے اپنی جانوں سے منہ ھاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق ادارے نے بتایا ہے کہ اس ملک کے سکیورٹی دستوں نے دو سال سے اب تک متعدد بار عوامی مظاھروں پر زھریلی گیس کا استعمال کیا ہے جس کے باعث کم سے کم چالیس افراد کی جانوں کا ضیاع ھوا ہے۔