حلب کے بڑے قبائل کے عمائدین نے دھشت گرد ٹولے داعش کے ھاتھ پر اپنی بیعت کی تردید کرتے ھوئے کھا ہے
ابوبکر البغدادی صرف ایک موھوم شخص ہے اور اس کا کوئی وجود نھیں ہے۔
سرکاری ذرائع نے کھا ہے کہ داعش کا دوسرا فرانسیسی سرغنہ ابو فلپ لاذقیہ کے نواح میں سرکاری دستوں کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا ہے۔
حلب کے بڑے قبائل کے عمائدن نے ایک بیان میں کھا ہے کہ حلب میں صرف بعض چھوٹے قبائل باقی رہ گئے ہیں اور حلبی قبائل کی مطلق اکثریت سیرین عرب آرمی کے ساتھ تعاون کررھے ہیں اور دھشت گردوں کے خلاف لڑ رھے ہیں۔
ایشیا نیوز کے مطابق ریف حلب کے اکثر قبائل دھشت گردوں کے دسترس سے باھر ہیں اور وہ دھشت گردوں کی جارحیت کا راستہ روکے ھوئے ہیں اور اپنے علاقوں کی حفاظت کررھے ہیں؛ وہ شام کی سرکاری افواج کا انتظار کررھے ہیں اور کبھی بھی کسی بیرونی حکومت یا کسی گروپ کے سامنے سر تسلیم خم نھيں کریں گے۔
ایشیا نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرنے والے عمائدین نے داعش کے ساتھ قبائل کے اکابرین کی بیعت پر مبنی ویڈیو کی تردید کرتے ھوئے کھا: یہ ویڈیو جعلی ہے اور اگر یہ درست ہے کہ انھوں نے بغدادی ملعون کے ساتھ بیعت کی ہے تو ان قبائل کا نام کیوں نھیں لیا گیا جنھوں نے بیعت کی ہے اور ان کے زعماء کا نام کیوں نھيں لیا گیا؟
انھوں نے کھا: ویڈیو میں داعش کے سرغنے ابوبکر البغدادی کو امیرالمؤمنین کے لقب سے پکارا جاتا ہے جبکہ ھماری اطلاعات کے مطابق ابوبکر البغدادی ایک خیالی شخصیت ہے جس کا کوئی وجود نھيں ہے اور داعش کے اراکین کرائے کے جلاد اور قاتل ہیں جو حلب کے قبائل کی خدمت کی نیت سے اس علاقے میں نھيں آئے ہيں بلکہ وہ عرب اور اسلامی امت کے دشمنوں کی خدمت کے لئے آئے ہیں۔
واضح رھے کہ داعش کے تکفیری گروپ کے حامی ذرائع اور ویب سائٹوں نے حالیہ ایام میں بعض تصاویر اور ویڈیو کلپس شائع کرکے دعوی کیا کہ حلب کے قبائل کے تین گروپوں نے داعش کے سرغنے کے ھاتھ پر بیعت کی ہے اور دھشت گردوں کو ضیافت دی ہے۔
دعوی کیا گیا ہے کہ یہ تین قبائل سب سے اھم اور بڑے قبائیل ہیں جن کا تعلق حلب، الرقہ اور الحسکہ سے ہے جنھوں نے داعش اور اس کے امیر ابوبکر البغدادی القرشی کے ھاتھ پر بیعت کی ہے۔
ادھر شام کے عسکری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ لاذقیہ کے نواح میں دروشان نامی شھر میں سکاری فورسز اور داعش کے دھشت گردوں کے درمیان شدید لڑائی کے نتیجے میں متعدد دھشت گرد ھلاک ھوئے ہیں جن میں القاعدہ سے وابستہ داعش گروپ کے فرانسیسی کمانڈر ابوفلپ نیز عراقی دھشت گرد "عبدالسلام التکریتی"، "ابو عثمان البغدادی"، اور سعودی دھشت گرد "ابو عارف الطائی"، "ابو داؤد الحجازی"، "عبداللہ إبراھيم الدخيل" المعروف "أبوطلحہ القصيمي" اور "فھد سعيد الأسمری" المعروف "أبو بكر الأزدی" شامل ہیں۔
واضح رھے کہ قبل ازیں ریف حلب میں واقع قصبے "السفیرہ" کے علاقے میں بھی ھونے والی جھڑپوں میں خطرناک فرانسیسی دھشت گرد ابو محمد الشامی المعروف "ابو القعقاع الفرنسی" مارا گیا تھا۔