عراق کے نامور مرجع تقلید آیت اللہ سید علی سیستانی نے بھی رسول خدا(ص) کے اصحاب کی توھین کیئے جانے کے
اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس قابل نفرت عمل کو اھل بیت عصمت و طھارت (ع) کی جانب سے اپنے شیعیوں اور شاگردوں کو دی جانے والی تعلیمات کے منافی قرار دیا ہے۔
یاد رھے کہ حال ھی میں بعض ویب سائٹوں میں ایسی ویڈیو کلپس ڈال دی گئی ہیں کہ جس میں " ثائر الدراجی " نامی فرد پیغمبر اسلام(ص) کے اصحاب کے لئے توھین آمیز کلمات ادا کررھا ہے اور کچھ لوگ اس قابل نفرت عمل میں اس کا ساتھ دیتے ھوئے دکھائی دے رھے ہیں۔ " ثائر الدراجی" کی سرکردگی میں چند نوجوانوں کے اس توھین آمیز اقدام پر عراق کے علماء کرام اور مراجع عظّام نے اپنے شدید ردّعمل کا اظھار کرتے ھوئے اس کی مذمت کی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عراق کے وزیراعظم نے شناختہ شدہ افراد کی جانب سے پیغمبراکرم (ص)کے اصحاب کی توھین کیئے جانے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم کے دفتر نے آج اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم نے تکفیری گروہ کے افراد کی جانب سے پیغمبراکرم(ص) کے اصحاب اور دینی و مذھبی شخصیات کی توھین کیے جانے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ پیغمبراکرم(ص) کے اصحاب کی توھین پر مبنی اقدام قابل نفرت اور عراق کے عوام کے درمیان فتنہ پھیلانے کے مقصد سے ایک خطرناک منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نوری مالکی نے ان افراد کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کردیا ہے۔