اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمینٹ کے اسپیکر نے ایران و کروشیا کے درمیان تعاون کی سطح کے فروغ کے لئے
دونوں ملکوں کے پارلیمانی گروپوں کے زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنے پر تاکید ہے۔
ایران کی پارلیمانی کی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمینٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے آج کروشیا کے دارالحکومت زاگرب میں اس ملک کی پارلیمینٹ کے اسپیکر " یوسیب لکو" کے ساتھ ملاقات میں کروشیا کے قومی دن کی مبارک باد پیش کرتے ھوئے کھا کہ ایران و کروشیا کے پارلیمانی دوستی گروپس حتمی طور پر دونوں ملکوں کی اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے زیادہ سے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر لاریجانی نے ایران و کروشیا کے دیرینہ تاریخی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ھوئے امید ظاھر کی کہ موجودہ گنجائشوں کو دیکھتے ھوئے دونوں ملکوں کے اقتصادی تعاون اور تجارتی لین دین کے حجم میں توسیع دیئے جانے ضرورت ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمینٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے سوئیزرلینڈ میں ایران و گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان آئندہ ھفتے ھونے والے مذاکرات میں جوھری مسئلہ کے سیاسی حل کے لئے ایران کی آمادگی کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ اگر مقابل فریق بھی نیک نیتی کا مظاھرہ کریں تو یہ مسئلہ بھت جلد ھوسکتا ہے۔
جناب لاریجانی نے علاقے میں رونما ھونے والی تبدیلیوں منجملہ دھشتگردی و انتھا پسندی کا ذکر کرتے ھوئے تاکید کی کہ افسوس کے ساتھ کھنا پڑتا ہے کہ علاقے میں مغرب کی پالیسیاں ، عالمی سطح پر دھشتگردی و انتھاپسندی کے فروغ کا سبب بنی ہیں۔
ڈاکٹر لاریجانی نے اس بات کا ذکر کرتے ھوئے کہ شام کے بحران کا راہ حل فوجی نھیں ہے کھا کہ شام کے بحران کو صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔
جناب لاریجانی نے دھشتگردی کے خلاف مھم اور منشیات کی بیخ کنی کے بھانے افغانستان پر امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کے حملے اور اس ملک پر قبضے کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کو دونوں شعبوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ منشیات کی پیداوار میں بے پناہ اضافہ ھورھا ہے اور دھشتگردی کی لعنت افغانستان سے اب دوسرے ملکوں میں منتقل ھوگئی ہے۔