فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 12 February 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کے یوم شھادت کے موقع پر آل سعود اور قطر کے حمایت یافتہ دھشت گردوں نے

 امام علیہ السلام کے زائرین پر دھشت گردانہ حملے کئے جن میں اب تک 50 زائرین شھید اور 80 زخمی ھوئے ہیں جبکہ دھشت گردوں نے شمالی عراق میں ایک پرائمری اسکول میں کار بم دھماکہ کرکے 11 افراد کو قتل کردیا ہے۔
امام محمد تقی الجوادعلیہ السلام کے یوم شھادت کے سلسلے میں مقدس شھر کاظمین میں زائرین امام جواد علیہ السلام پر خودکش حملہ ھوا اور المنار ٹی وی چینل کے مطابق اس حملے میں 23 زائرین شھید اور اسّی زخمی ھوئے۔ جبکہ عراقی ویب سائٹ "المسئلہ" نے شھداء کی تعداد 22 اور زخمیوں کی تعداد 50 بتائی۔
دوسری طرف سے اسکائی نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ کاظمین میں ائمہ پل کے اوپر زائرین کے درمیان دھماکے سے 50 افراد شھید اور 100 زخمی ھوئے۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ دھشت گردانہ حملہ ایسے حال میں انجام پایا کہ امام جوادعلیہ السلام کے زائرین پل ائمہ سے گذر کر کاظمیں امام جواد علیہ السلام کے حرم کی طرف جارھے تھے۔
ایک سیکورٹی اھلکار نے کھا کہ یہ دھماکہ سنہ 2013 کا شدید ترین دھماکہ تھا۔
پل ائمہ وہ پل ہے جو بغداد کے علاقے اعظمیہ کو کاظمین سے متصل کرتا ہے اور امام موسی کاظم اور امام جواد علیھما السلام کا حرم کاظمین میں واقع ہے۔
العالم کے مطابق پل ائمہ پر ھونے والا حملہ خودکش تھا جو کل شام کا انجام پایا ہے۔
ادھر بغداد کے شمال میں واقع بلد کے علاقے کے ایک چائےخانے میں دھشت گردوں نے خودکش بم دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں 12 افراد شھید اور 35 زخمی ھوئے۔
ادھر سومریہ ویب سائٹ نے بلد میں ایک طبی ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس حملے میں جاں بحق ھونے والوں کی تعداد 15 تک پھنچـی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 32 ہے۔
بغداد کے شمال میں واقع بعقوبہ شھر کے نزدیک مقدادیہ کے علاقے میں دھشت گردوں کے ایک حملے میں ایک عراقی باشندے کی شھادت کی خبر موصول ھوئی ہے۔
العالم کے مطابق آج کاظمین میں امام جواد علیہ السلام کے زائرین پر مسلح دھشت گردوں نے فائرنگ کی ہے۔ فائرنگ کے نتیجے میں کسی کے شھید یا زخمی ھونے کی خبر موصول نھیں ھوئی ہے۔
شمالی عراق کے علاقے تلعفر میں بھی ایک "پرائمری اسکول" کے سامنے کھڑے ٹرک بم دھماکے اور تلعفر کے دوسرے علاقوں میں چار کار بم دھماکوں میں متعدد افراد شھید اور زخمی ھوئے ہیں۔ اور تلعفر میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں 11 افراد شھید اور 22 زخمی ھوئے ہیں۔
 

Add comment


Security code
Refresh