میانمار کے ایک شمال مغربی شھر میں انتھا پسند بوڈھسٹوں کے ھاتھوں مسلمانوں کے گھروں کے جلائے جانے کے بعد
اس شھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
میانمار کی حکومت کے مقامی ترجمان وین میانگ نے کھا ہے کہ میانمار کے ساحلی شھر تھانددو میں تشدد پھوٹ پڑا۔ وین میانگ نے مزید کھا کہ انتھاپسند بوڈھسٹوں نے مسلمانوں کے گھروں پر پتھروں سے حملہ کیا اور آگ کے گولے پھینکے۔ جس کے نتیجے میں مسلمانوں کے دو گھر جل گۓ۔ تھاندوو کے ایک مسلمان باشندے نے ایک خبررساں ایجنسی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ھوئے کھا ہے کہ اس علاقے کے عوام بھت خوفزدہ ہیں کیونکہ یہ افواہ گردش کررھی ہے کہ راخین سے بھت سے انتھ پسند بڈھسٹ مسلمانوں کے گھروں کو ویران کرنے اس علاقے میں آرھے ہیں۔
میانمار کے مسلمانوں کی ایک جماعت کے سربراہ کیا زان ھلا نے کھا ہےکہ دو سو زائد شر پسند بڈھسٹوں نے مسلمانوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا اور ھم خوف کے مارے اپنے گھروں میں محصور ھوچکے ہیں۔
واضح رھے کہ سنہ دو ھزار بارہ کے اوائل سے بڈھسٹوں نے صوبۂ آراکان میں مسلمانوں کے خلاف اپنے حملوں کا آغاز کیا تھا۔ یہ حملے جون سنہ دو ھزار بارہ تک جاری رھے ۔ ان حملوں کے نتیجے میں ایک ھزار سے زیادہ مسلمان جاں بحق ، سیکڑوں زخمی اور دو سو لاپتہ اور ایک لاکھ سے زیادہ نقل مکانی پر مجبور ھوگۓ۔ اس علاقے میں مسلمانوں پر ھونے والے حملے میں چار ھزار سے زیادہ مکانات منھدم ھوگۓ جبکہ سترہ مساجد کو بھی شھید کردیا گيا۔
اقوام متحدہ کا کھنا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کی تعداد آٹھ لاکھ سے لے کر دس لاکھ تک ہے۔ اقوام متحدہ کے نزدیک میانمار کے مسلمان دنیا کی ایسی سب سے بڑی اقلیت ہیں جس کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارھا ہے۔ لیکن اس کے باوجود عالمی برداری خصوصا خود اقوام متحدہ ان مسلمانوں کو مشکلات سے نجات دلانے کے لۓ کوئي اقدام انجام نھیں دے رھی ہے۔ وہ نقل مکانی کرنے والوں کے لۓ تھائی لینڈ ، ملائشیا اور ھندوستان میں پناہ گزین کیمپ بھی نھیں لگا رھی ہے۔
میانمار کی حکومت ان مسلمانوں کو اپنے ملک کا شھری تسلیم نھیں کرتی ہے۔ اور اپنے ملک سے ان کے چلے جانے کا مطالبہ کرتی رھتی ہے۔ میانمارکے روھنگیا مسلمانوں کے بارے میں عالمی اداروں کی خاموشی کے باعث یہ مسلمان اپنے گھروں سے دور دوسرے ممالک میں انتھائي ابتر حالات میں زندگي گزارنے پر مجبور ہیں۔
میانمار میں کی جانے والی مردم شماری کے مطابق اس ملک کی آبادی چھ کروڑ دو لاکھ اسّی ھزار ہے جن میں سے نواسی فیصد بودائی اور چار فیصد مسلمان اور چار فیصد ھی عیسائی ہیں جبکہ دوسرے ادیان کے پیرووں کی آبادی تین فیصد ہے۔
میانمار جنوب مشرقی ایشیا کا ملک ہے اور اس کی سرحدیں چین ، تھائي لینڈ، ھندوستان ، لاؤس اور بنگلہ دیش سے ملتی ہیں۔