www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ شام کے کیمیاوی ھتھیار حزب اللہ لبنان کے پاس ہیں

 اور یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔
انھوں نے کھا کہ حزب اللہ لبنان کیمیاوی ھتھیاروں کے استعمال میں دین اور شریعت کی پابند ہے، شام کے کیمیاوی ھتھیاروں کی لبنان منتقلی کا دعویٰ خطرناک نتائج کا حامل ہے اور یہ بات لبنان کے لئے باعث خطر ہے۔
انھوں نے حزب اللہ لبنان کی وائر لیس سروس کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ حزب اللہ لبنان کا وائرلیس سسٹم دوسرے افراد کی گفتگو سننے کے لئے استعمال نھیں کیا جاتا ۔
انھوں نے شام پر حملہ کے خطرناک نتائج کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ شام پر حملے سے سب سے پھلے متاثر ھونے والا ملک لبنان ھو گا۔ انھوں نے کھا کہ شام میں تکفیری گروھوں کی موجودگی لبنانی عوام، دیگر ممالک اور ملتوں کے لئے خطرے کا باعث ہے اور اس خطے کے بعض دوست ممالک نے دو سال قبل انقرہ کو شام میں موجود مسلح دھشتگردوں کی جانب سے لاحق خطرات کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
انہوں نے سعودی عرب اور ترکی کی حکومتوں کو مخاطب کرتے ھوئے کھا کہ وہ شام کے بارے میں اپنے موقف پر نظر ثانی کریں۔
لبنان کے داخلی مسائل پر گفتگو کرتے ھوئے حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنانی عوام کو مخاطب کرتے ھوئے کھا کہ لبنانی عوام ملک میں امن و سلامتی کی خاطر لبنان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔
انھوں نے لبنان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سلسلے میں اس امید کا اظھار کیا کہ وہ اپنے اصلی وظیفے پر عمل کریں گے۔
انھوں نے کھا کہ حزب اللہ لبنان اس بات کی مخالف ہے کہ ھر گروہ یا قبیلہ خود ٹیم بنا کر اپنے علاقے کی حفاطت کرے کیونکہ لبنانی عوام کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انھوں نے کھا کہ بیروت کے علاقے الرویس میں ھونے والے دھماکے، شام میں موجود مسلح دھشتگردوں کی سازش تھی۔ انھوں نے کھا کہ دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کھا کہ وہ علاقے کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے اقدامات کریں لیکن چند سیاسی گروھوں نے حزب اللہ کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انھوں نے بیروت کے نزدیک ھونے والے دھماکوں کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے پر لبنانی فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فلسطینی گروھوں کا شکریہ ادا کیا۔
 

Add comment


Security code
Refresh