اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کےترجمان نے کھا ہے امریکہ کی جانب سے عدم جارحیت کی
ضمانت سے ھی روس کی تجویز قابل عمل ھوسکتی ہے۔
روس نے شام کے کیمیاوی ھتھیاروں کو عالمی نگرانی میں دینے کےلئے چار مرحلوں پر مشتمل تجویز دی ہے جس کا پھلا مرحلہ شام کو کیمیاوی ھتھیاروں پر پابندی کے کنونشن میں شامل کرنا ہے۔
یہ تجویز امریکہ کو دے دی گئي ہے۔ سیدحسین حسینی نے کھا کہ امریکہ اپنے مغربی اتحادیوں کے ھمراہ کسی بھی صورت میں شام کے کیمیاوی ھتھیار تباہ کرنا چاھتا ہے کیونکہ امریکہ اچھی طرح جانتا ہے کہ اگر اس نے آج شام پرحملہ کردیا تو وہ ویتنام سے برے دلدل میں پھنس جائے گا، اسی وجہ سے امریکہ نے پسپائي اختیار کی ہے اور شام کے کیمیاوی ھتھیاروں کو نابود کرنے کا بھانہ بنا رھا ہے۔
سیدحسین حسینی نے کھا کہ جب تک امریکہ اس بات کی ضمانت دے کہ وہ شام پر حملے نھیں کرےگا روس کی تجویز پر عمل نھیں کیاجانا چاھیے۔ انھوں نے یہ بھی کھا کہ بھتر ھوگا کہ خود مختار ممالک امریکہ کے دباؤ میں نہ آئيں۔