روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کھا ہے کہ شام میں کیمیاوی ھتھیاروں کے استعمال کے بارے میں امریکہ نے جو معلومات فراھم کی
ہیں وہ ناقص ہیں اور امریکی رپورٹ روس کو مطمئن نھيں کرسکی ہے۔
انھوں نے کھا کہ امریکی رپورٹ میں کوئي خاص چیز نھیں ہے نہ اس میں کسی جگہ کا ذکر ہے اور نہ ھی کوئي نقشہ یا شخص ھی کا نام ہے اور متعدد سوالات کے جواب بھی موجود نھیں ہیں۔
لاوروف نے کھا کہ اس رپورٹ پر بھت سے سوالیہ نشان لگائے جاسکتے ہیں اور اس میں کسی دعوے کو ثبوت و شواھد کے ساتھ واضح نھيں کیا گيا ہے۔ انھوں نے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان پر شدید تعجب کا اظھار کیا کہ امریکہ نے روس کو ناقابل انکار ثبوت و شواھد کے ساتھ شام میں کیمیاوی ھتھیاروں کے استعمال کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے مشرق وسطی کے تعلق سے امریکہ اور مغربی کی دوغلی پالیسیوں کی مذمت کی ہے۔ رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سرگئی لاوروف نے آج ماسکو میں یونیورسٹی طلبا سے خطاب میں کھا کہ مغرب نے مشرق وسطی کے بارے میں دوغلی پالیسیاں اپنا کر اپنی مخالف حکومتوں کو سرنگوں کرنے اور اپنی حمایت یافتہ ڈکٹیٹر اور ظالم حکومت کو باقی رکھنے کی روش اپنا رکھی ہے۔
انھوں نے کھا کہ روس قوموں کے حق خود ارادیت پر تاکید کرتا ہے اور حکومتیں تبدیل کرنے کے لئے طاقت کے استعمال کا مخالف ہے۔ انھوں نے کھاکہ بعض مغربی طاقتیں چند قطبی دنیا کی مخالف ہیں۔