www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 عمان کے بادشاہ سلطان قابوس نے رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ 

اس ملاقات میں رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خطے میں بیرونی ملکوں کی مداخلت مسائل کی بنیادی وجہ ہے۔ آپ نے علاقے کے حالات کو بحرانی قراردیتےھوئے کھا کہ اس صورتحال کی بنیادی وجہ بیرونی ملکوں کی مداخلت ہے۔ رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خطے کا ایک خطرناک مسئلہ سیاسی اختلافات میں دینی، مسلکی اور مذھبی مسائل کو دخیل کرنا ہے۔ آپ نےافسوس کا اظھار کرتے ھوئے فرمایا کہ علاقے کے بعض ملکوں کی حمایت سے ایک تکفیری گروہ تشکیل پاچکا ہے جو تمام مسلمانوں سے الجھا ھوا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ تکفیری گروہ کے حامیوں کو جان لینا چاھیے کہ یہ آگ ان کے دامن تک بھی ضرور پھنچے گي۔ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صھیونی حکومت کو بھی علاقے میں ایک دائمی خطرہ قراردیا جسے امریکہ کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ آپ نے فرمایا کہ فاسد صھیونی حکومت جس کے پاس نھایت خطرناک اور عام تباھی پھیلانے والے ھتھیاروں کے گودام بھرے ہیں علاقے کےلئے بڑا خطرہ شمار ھوتی ہے۔ رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ علاقے کو ھمہ گير امن وسکیورٹی کی ضرورت ہے اور یہ ھدف صرف اس وقت حاصل ھوسکتا ہے جب علاقے میں عام تباھی پھیلانے والے ھتھیاروں پر پابندی لگادی جائے۔ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران اور عمان کے دوستانہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتےھوئے کھا کہ ملت ایران کے ذھن میں عمان کی حکومت و ملت کے بارے میں مثبت تصویر ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بڑھانے کے لئے مختلف میدانوں بالخصوص تیل اور گيس کے شعبے میں مواقع موجود ہیں۔ سلطان قابوس نے بھی رھبرانقلاب اسلامی سے ملاقات پر خوشی کا اظھار کرتے ھوئے کھا کہ ایران اور عمان کے تاریخی اور تھذیبی رشتے کے پیش نظر ایران اور عمان کے تعلقات کو نھایت عمدہ قراردیا۔ عمان کے بادشاہ نے کھاکہ صدر کے ساتھ مذاکرات میں مختف شعبوں جیسے اقتصادی مسائل، ٹرانزیٹ و انرجی کے شعبے میں تعاون کا جائزہ لیا گيا ہے۔ سلطان قابوس نے علاقے کے حالات کے بحرانی ھونے اور صھیونی حکومت کےخطرے کے بارے میں رھبرانقلاب اسلامی کے بیان کی تائيد کرتے ھوئے کھا کہ ان حالات سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ علاقے کے عوام کے مفادات کو مد نطر رکھنا اور علاقائي ملکوں کا باھمی تعاون ضروری ہے۔

 

Add comment


Security code
Refresh