www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

صھیونی مفتی یوسف قرضاوی کے اختلاف انگیز فتووں کے رد عمل میں بوسنیا اور ھرزیگوینا میں اسلامی کمیونٹی کے صدر نے ایک بیان 

جاری کرتے ھوئے قرضاوی کو نااھل شخص قرار دیا ہے۔
صھیونی مفتی یوسف قرضاوی کے اختلاف انگیز فتووں کے رد عمل میں بوسنیا اور ھرزیگوینا میں اسلامی کمیونٹی کے صدر نے ایک بیان جاری کرتے ھوئے قرضاوی کو نااھل شخص قرار دیا ہے اور عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے غیر مناسب اور نااھل افراد کے فتووں پر عمل کر کے اسلامی سماج میں فرقہ واریت کی جنگ چھیڑنا غیر معقول بات ہے۔
یہ بیان جو ۲۷ جون بروز جمعرات کو جاری کیا گیا اور جمعہ کے دن نماز جمعہ کے خطبوں میں بوسنیا اور ھرزیگوینا کی تمام مساجد میں پڑھا گیا اس میں آیات قرآنی اور احادیث نبوی(ص) کی روشنی میں تاکید کرتے ھوئے تمام مسلمانوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ شام کے بحران کے سلسلے میں اپنی شرعی اور اخلاقی ذمہ داریوں پر عمل پیرا ھوں اور اس ملک میں قتل و غارت کی روک تھام کر کے امن و سکون کو دوبارہ لوٹانے کے لیے فوری اقدام کریں۔
اس بیان میں آیا ہے : ھم تمام مسلمانوں سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآنی اصولوں اور رسول اسلام (ص) فرمائشات کی بنیاد پر اپنی تکالیف پر عمل پیرا ھوں اور محبت اور مودت کی بنیاد پر اسلامی سماج میں امن و سکون کی فضا قائم کریں۔ اور مسلمانوں کے خلاف دشمن کے منصوبوں میں شریک نہ ھوں اس لیے کہ فتنوں کی آگ کو ھوا دینا دستورات الھی اور سنت نبوی(ص) کے خلاف ہے۔
اس بیان میں مزید آیا ہے: پوری دنیا کے مسلمان علماء شام میں فتنہ و فساد کے علل و اسباب کو پھچان کر ان کی بیخ کنی کریں اور خبردار رھیں کہ کبھی ان کے فتوے روئے زمین پر مسلمانوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کا باعث نہ بنیں۔ اور دوسروں کا آلہ کار بن کر شام میں بحران کو مزید نہ بھڑکائیں۔
اس بیان کے دوسرے حصے میں تکفیری مفتی یوسف قرضاوی کے فتووں پر شدید تنقید کرتے ھوئے کھا گیا ہے: اس طرح کے نا اھل اور غیر مناسب افراد کی باتوں میں آکر اسلامی سماج میں فرقہ واریت اور فتہ و فساد کی آگ پھیلانا نامعقول اور ناجائز ہے۔
واضح رھے کہ سلفی مفتی یوسف قرضاوی نے گزشتہ ھفتے پیر کو سرائیوو میں ھونے والے یورپ فتویٰ کونسل کے تئیسویں اجلاس میں ایک بار پھر مسلمانوں کو شام میں حکومت کے خلاف جھاد کرنے کی دعوت پر تاکید کی۔
بوسنیا کے امن پسند عوامی افکار کو قرضاوی کی ان باتوں سے خدشہ لاحق ھوا کہ سلفیوں کی اس طرح کی تبلیغات اس بات کا باعث بن سکتی ہیں کہ چیچنیا اور دوسرے مغربی ممالک کے جوانوں کی طرح اس ملک کے جوان بھی دھوکے میں آکر شام میں حکومت کے خلاف جھاد کے نام پر لڑنے کے لیے تیار ھو جائیں۔ لھذا جوانوں کے نزدیک شیخ قرضاوی کے فتووں کی حقیقت کو واضح کرنے کے لیے اس ملک کی اسلامی کمیونٹی کے صدر نے یہ بیان جاری کر کے نسل جوان اور مسلمانوں کو سلفی پروپیگنڈوں سے متنبہ کیا ہے۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ ابھی شیخ قرضاوی سرائیوو میں ھی تھے کہ یہ بیان ملک بر کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران قرائت کیا گیا جو اس ملک کے مسلمانوں کی شجاعت کا ایک نمونہ ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh