تھران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تھران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کھا کہ
ایران میں گيارھوں صدارتی انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت سے دشمن مایوس ھوگيا ہے۔
انھوں نے کھا کہ گيارھویں صدارتی انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت سے دشمونوں کا یہ جھوٹ ثابت ھوگيا کہ ایرانی عوام کی اکثریت نے انتخابات میں شرکت نھیں کی ہے۔ خطیب جمعہ تھران نے کھاکہ دشمن نے نھایت پیچیدہ سازشوں اور دوھزار نو کے صدارتی انتخابات کے بعد ھونے والے فتنوں میں ذرا سی کامیابی حاصل کرنے کےبعد یہ سوچ لیا تھا کہ وہ منفی پراپنگينڈے سے عوام کو انتخابات میں شرکت کرنے سے روک سکتا ہےلیکن انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت نے اس کی ساری سازشیں ناکام ھوگئيں اور خود دشمن کو بھی اس حقیقت کا اعتراف کرنا پڑا۔
آيت اللہ کاظم صدیقی نے شھید بھشتی اور ان کے ساتھیوں کی شھادت کے واقعہ کی طرف اشارہ کرتےھوئے کھا کہ اس واقعے سے ملت اور حکومت کو نقصان پھنچا ہے۔ خطیب جمعہ تھران آيت اللہ صدیقی نے مصر میں انتھا پسند وھابیوں کے ھاتھوں شیعہ عالم دین اور ان کے تین ساتھیوں کی شھادت کی طرف اشارہ کرتےھوئے کھا کہ یہ واقعہ بربریت اور جاھلیت کی نشانی اور عالم اسلام کے لئے انتباہ ہے۔ آيت اللہ صدیقی نے کھا کہ وھابی فرقہ سامراج کا پروردہ ہے اور سامراج اس انتھا پسند فرقے کو اسلام کا نمائندہ بناکرپیش کرتا ہے بنابریں انسانی حقوق تنظیموں اور اقوام متحدہ کو اس طرح کے جرائم پر خاموش نھیں بیٹھنا چاھیے۔