س۴۸۸۔ کیا جان بوجہ کررکوع و سجود کے اذکار کو ایک دوسرے کی جگہ ادا کرنے میں کوئی حرج ھے؟
ج۔ اگر انھیں محض اللہ عز اسمہ کے ذکر کے عنوان سے بجالائیں تو کوئی حرج نھیں ھے رکوع و سجود اور پوری نماز صحیح ھے۔
س۴۸۹۔ اگر ایک شخص بھولے سے سجود میں رکوع کا ذکر پڑھتا ھے یا اس کے برعکس رکوع میں سجود کا ذکر پڑھتا ھے اور اسی وقت اس کو یاد آگیا اور وہ اس کی اصلاح کرلے تو کیا اس کی نماز باطل ھے؟
ج۔ اس میں کوئی حرج نھیں ھے اور اس کی نماز صحیح ھے۔
س۴۹۰۔ اگر نماز گزار کو نماز سے فارغ ھونے کے بعد یا اثنائے نما زمیں یاد آجائے کہ ذکر غلط تھا تو اس مسئلہ میں کیا حکم ھے؟
ج۔ اگر ذکر کے محل سے آگے بڑھ چکا ھے یعنی رکوع و سجود کو ختم کرچکا ھے تو اس کے ذمہ کچھ نھیں ھے۔
س۴۹۱۔ کیا نماز کی تیسری او ر چوتھی رکعت میں ایک مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھنا کافی ھے؟
ج۔ کافی ھے، اگرچہ تین مرتبہ پڑھنا احتیاط مستحب ھے۔
س۴۹۲۔ نماز میں تین مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھنا چاھئیے مگر ایک شخص بھولے سے چار مرتبہ پڑھتا ھے تو کیا خدا کے نزدیک اس کی نماز قبول ھے؟
ج۔ اس میں کوئی حرج نھیں ھے۔
س۴۹۳۔ اس شخص کا کیا حکم ھے جو یہ نھیں جانتا کہ اس نے نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات اربعہ تین مرتبہ پڑھی ھے یا اس سے زیادہ یا کم پڑھی ھے؟
ج۔ ایک مرتبہ پڑھنا بھی کافی ھے اور وہ بری الذمہ ھے اور جب تک رکوع میں نھیں جاتا اس وقت تک وہ تسبیحات میں کم پر بنا رکھتے ھوئے اس کی تکرار کرے گا، یھاں تک کہ اسے یقین ھوجائے کہ تسبیحات اربعہ تین مرتبہ پڑھ لی ھیں۔
س۴۹۴۔ کیا نماز میں بدن کی حرکت کے وقت ” بحول اللہ“ کھنا جائز ھے کیا یہ اسی طرح صحیح ھے جس طرح قیام کی حالت میں صحیح ھے؟
ج۔ اس میں کوئی حرج نھیں ھے اور مذکورہ ذکر کی اصل صورت یہ ھے کہ اسے نماز کی اگلی رکعت کے قیام کی حالت میں انجام پانا چاھئیے۔
س۴۹۵۔ ذکر سے کیا مراد ھے ؟ کیا اس میں نبی اکرم (ص)اور آپ کی آل پر صلوات بھی شامل ھے؟
ج۔ جو عبادت بھی اللہ عزاسمہ کے ذکر پر مشتمل ھے وہ ذکر ھے اور محمد و آل محمد(ع) پر صلوات بھیجنا بھترین ذکر ھے۔
س۴۹۶۔ نماز وتر ، جو کہ ایک ھی رکعت ھے، جب ھم اس میں قنوت کے لئے ھاتہ بلند کرتے ھوئے اور خدا سے اپنی حاجتیں طلب کرتے ھیں تو کیا اس میں کوئی اشکال ھے کہ ھم اپنی حاجتیں فارسی میں بیان کریں؟
ج۔ قنوت میں فارسی میں دعا کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے بلکہ قنوت میں مطلق دعا کسی بھی زبان میں کرنے میں کوئی حرج نھیں ھے۔