اپنے ایک صحابی کے متعلق جو انتشار و فتنہ سے قبل دنیا سے اٹھ گئے تھے فرمایا:فلاں شخص کی کار کردگیوں کی جزا اللہ دے
انھوں نے ٹیڑھے پن کو سیدھا کیا مرض کا چارہ کیا ۔فتنہ و فساد کو پیچھے چھوڑ گئے ۔سنت کو قائم کیا صاف ستھرے دامن اور کم عیبوں کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوئے (دنیا کی )بھلائیوں کو پالیا او ر اس کی شر انگیزیوں سے آگے بڑھ گئے ۔اللہ کی اطاعت بھی کی اور اس کا پورا پورا خوف بھی کھایا ۔خود چلے گئے اور لوگوں کو ایسے متفرق راستوں پر چھوڑ گئے جن میں گم کردہ راہ راستہ نہیں پاسکتا اور ہدایت یافتہ یقین تک نہیں پہنچ سکتا ۔