www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

602663
عید غدیر جو ’’عید اکبر‘‘ ہے اھل بیت اطھارعلیھم السلام اور امت مسلمہ کی سب سے بڑی عید ہے۔ اسی وجہ سے ائمہ طاھرین علیھم السلام نے اس عید پر خاص طور سے جشن و خوشی منانے کی تاکید کی ہے۔
خداوند عالم نے کسی پیغمبر کو نھیں بھیجا مگر اس لیے کہ اس دن عید منائے اور اس کا احترام باقی رکھے، اور اپنے جانشین کو وصیت کرے کہ اس دن عید منائے۔ تمام ملائکہ بھی عید غدیر کو آسمانوں پر جشن مناتے ہیں اور اس دن ایک دوسرے کو تحفہ دیتے ہیں۔
یوم غدیر پر عید منانے کی رسم اُسی سال حجۃ الوداع کو اسی صحراء میں پیغمبر اکرم (ص) کے خطبہ غدیر تمام ھونے کے بعد شروع ھو گئی تھی۔ غدیر خم کے مقام پر تین دن تک حاجیوں کا قافلہ رکا رھا اور پیغمبر اکرم (ص) نے خود سب کو حکم دیا کہ ایک دوسرے کو مبارک باد کھیں جبکہ آپ نے اس سے قبل کسی بھی کامیابی پر ایسا نھیں کیا۔
لوگوں نے سب سے پھلے خود پیغمبر اکرم(ص) اور امیر المومنین(ع) کو مبارک دینا شروع کیا اور اس کے بعد اس مناسبت سے اشعار پڑھے۔
یہ سنت حسنہ تاریخ اسلام کے نشیب و فراز سے گزرتی رھی اور ھمیشہ ھر خاص و عام نے اس کی انجام دھی پر تاکید کی اور اسے فراموشی کے حوالے نھیں کیا۔
شیعہ معاشرے میں ائمہ طاھرین علیھم السلام کی اتباع میں اسے عید فطر اور عید قربان سے بھی زیادہ اھمیت حاصل رھی ہے۔ اور اس عید پر خاص قسم کے جشن منائے جاتے رھے ہیں۔
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: اس دن ایک دوسرے کو تبریک و تھنیت کھو اور جب بھی کسی مومن بھائی سے ملاقات کرو اسے گلے لگا کر یہ جملہ کھو:
الحمد للہ الذی جعلنا من المتمسکین بولایۃ امیر المومنین علیہ السلام۔
عید غدیر کے دن کی مناسبت سے بھت ساری دعائیں اور زیارتیں بھی منقول ہیں جن کا پڑھنا امیر المومنین کی ولایت کے سلسلے میں خدا، اس کے رسول اور ائمہ طاھرین علیھم السلام کے ساتھ۔ ایک قسم کا عھد و پیمان ہے اور اسے ’’تجدید بیعت‘‘ بھی کھا جا سکتا ہے۔
ان دعاؤں کے بلند مطالب، نعمت ولایت پر شکر کی ادائیگی اور شیعہ عقائد پر ایک اجمالی نظر کی حیثیت رکھتے ہیں کہ جنھیں ان تین عناوین ’’ولایت‘‘، ’’برائت‘‘ اور ’’یوم غدیر پر تبریک‘‘ میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے۔
سزاوار ہے کہ عید غدیر کی محفلوں میں واقعہ غدیر اور پیغمبر اکرم (ص) کے خطبہ غدیر کا ترجمہ شرکت کرنے والوں کے درمیان تقسیم کیا جائے اور ھر گھر میں خطبہ غدیر کا ایک نسخہ ھونا پیغام غدیر کو عام کرنے کی راہ میں ایک چھوٹا سا قدم ہے جس کا اٹھانا ھم سب پر ضروری ہے۔ یہ عمل جو بظاھر بھت چھوٹا ہے لیکن در حقیقت پیغمبر اکرم (ص) کے حکم کی اطاعت اور صاحبان ولایت مولائے کائنات اور دیگر ائمہ طاھرین علیھم السلام کے ساتھ تجدید بیعت کا ایک بھترین نمونہ ہے۔

Add comment


Security code
Refresh