www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 

 شعبی کھتے ہیں کہ صفین کی طرف جاتے ھوئے جناب امیر المومنین علیہ السلام قریہ نینوا کے مقابل فرات کے کنارے گزرے اور کھڑے ھوکر پوچھا اس زمین کا نام کیا ہے ؟

لوگوں نے عرض کیا کربلا ۔ آپ رونے لگے یھاں تک کہ آپ کے اشکوں سے زمین تر ھوگئی ۔ پھر فرمایا کہ ایک دن میں جناب رسول خدا (ص) کی خدمت میں گیا ۔ حضور رورھے تھے میں نے عرض کیا کہ جناب کے گریہ کا سبب کیا ہے ۔ تو حضرت نے فرمایا : ابھی جبرئیل میرے پاس آئے تھے مجھ سے کھنے لگے کہ میرا بیٹاحسین علیہ السلام فرات کے کنارے شھید کیا جائے گا جس مقام کا نام کربلا ہے ۔ پھر جبرئیل نے مجھے ایک مٹھی بھر خاک سنگھائی ۔

شھادت کے بعد گریہ

ترمذی اور دیلمی تحریر کرتے ہیں کہ ام سلمیٰ فرماتی ہیں کہ میں نے جناب رسول خدا (ص) کو خواب میں دیکھا کہ رورھے ہیں اور سر اقدس اور پیشانی مبارک غبار آلود ہے میں نے وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا ھم ابھی قتل حسین کے بعد کربلا سے آرھے ہیں ۔

Add comment


Security code
Refresh