کویت کے تفکیری مفتی شافی العجمی کے شیعہ نسل کشی پر مبنی فتوے کے بعد عراق کے ایک بڑے تاجر نے
اس کے سر پر عظیم رقم انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
شام میں شیعہ نسل کشی پر مبنی فتوے دینے والے مفتی" شافی العجمی"کے قتل پر عراق کے ایک تاجر کی طرف سے انعام کا اعلان کئے جانے کے بعد شافی العجمی نے بھاگ کر قطر میں پناہ لی۔
کویت کے تکفیری مفتی شافی العجمی نے شیعہ عورتوں اور بچوں کے قتل کا فتویٰ دے کر شیعوں میں دھشت پھیلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
عراق کے شھر بصرہ کے رھنے والے ایک بڑے تاجر نے اس وقت اس وھابی مفتی "شافی العجمی" کے سر پر عظیم رقم کو انعام کے طور پر عطا کرنے کا اعلان کیا جب شافی نے فتویٰ دینے کے بعد ٹی وی چینل پر آ کر یہ اعتراف کیا کہ شام کے علاقے دیر الزور میں دھشتگردوں کے ھاتھوں ایک شیعہ عالم دین کی بیوی اور کمسن بچے کو اھل خانہ کے سامنے ذبح کیا جانا اس کے فتوے کے مطابق تھا۔
عراقی تاجر کی طرف سے قتل پر انعام کے اعلان کے بعد شافی العجمی نے کویت سے بھاگ کر قطر پناہ لی ہے۔
واضح رہے کہ انہی وہابی مفتیوں کے فتووں کی وجہ سے دو ہفتہ پہلے شام کے صوبہ دیر الزور کے علاقے حطلہ میں دھشتگردوں نے حملہ کر کے ۶۰ شیعوں کا قتل عام کیا تھا جبکہ اس علاقے کے مقامی عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابراھیم السید کی اھلیہ اور کمسن بیٹے کو ان کے اھل خانہ کے سامنے ذبح کر دیاتھا۔