www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

مصر کے شیعہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر اپنے مذھب سے کسی کو مطلع کرنے سے خوف کھاتے ہیں۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق مصر کے شیعوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر شیعہ اپنے مذھب سے کسی کو مطلع کرنے سے خوف کھاتے ہیں۔
مصر کے مقامی شخص "ضیاء محمد" نے انقلاب مصر کے بعد تکفیری سلفیوں کے حکومت میں نفوذ پیدا کرنے پر تشویش کا اظھار کرتے ھوئے شیعوں کی افسوس ناک حالت کے بارے میں فرانس نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو میں کھا: جب سلفیوں کو معلوم ھو جاتا ہے کہ ھم شیعہ ہیں تو ھمیں اذیت کرتے ہیں اور دیھاتوں میں رھنے والے شیعوں کے ساتھ اپنے روابط ختم کر کے ان کے ساتھ خرید و فروش کے معاملات ترک کر دیتے ہیں۔
مصر کی اکثر آبادی اھل سنت پر مشتمل ہے جبکہ مصری سنیوں کے دلوں میں اھلبیت علیھم السلام کی محبت ھمیشہ سے رھی ہے لیکن انقلاب مصر کے بعد سلفیوں کی طرف سے ھونے والی شیعہ مخالف تبلیغ نے فضا کو بدل دیا ہے۔
انقلاب مصر کے بعد حکومتی عھدہ داروں نے مصری شیعوں کی تنظیم "حزب التحریر" کو رجسٹرڈ کرنے سے منع کر دیا ان کا کھنا تھا کہ یہ تنظیم دینی تفکرات پر مبنی ہے جب کہ مصر کے بنیادی قانون میں مذھبی تنظیم کا رجسٹرڈ کرنا خلاف قانون ہے۔
اس تنظیم کے جنرل سیکریٹری محمود جابر کا کھنا ہے:ھ واضح طور پر انھوں نے کھہ دیا کہ اگر آپ لوگ ھزار مرتبہ بھی اس کام کے لیے درخواست دائر کریں گے تو اس کی مخالفت کی جائے گی۔
ان کا کھنا ہے: ھماری تنظیم کی مخالفت اس صورت میں کی گئی جب اخوان المسلمین سے وابستہ دوسری تنظیموں جیسے "حزب آزادی" اور "حزب عدالت" اور سلفی گروہ پر مشتمل "حزب النور"کو رجسٹرڈ کر لیا گیا۔
قاھرہ کی امریکی یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے استاد ڈاکٹر "اشرف الشریف" نے کھا: مصر میں شیعوں کی مشکلات ان کی اقلیت کی وجہ سے ہیں۔
انھوں نے کھا: موجودہ حکومت ایک خاص مذھبی تفکر کے تحت تشکیل پائی ہے جو لوگ اس کے ھم فکر نھیں ہیں ان کو مشکوک نگاھوں سے دیکھا جاتا ہے۔
اس استاد نے مزید تاکید کی: شیعوں کی ایک مشکل یہ ہے کہ موجودہ حکومت کے طفیل سلفی افکار کے لوگ بر سر اقتدار آ گئے ہیں جو پورے مصر میں بھرپور طریقے سے شیعوں کے خلاف تبلیغ اور پروپیگنڈے کر رھے ہیں۔
گزشتہ ھفتہ محمد مرسی کی موجودگی میں شام کے بحران کے سلسلے میں ھونے والی ایک کانفرنس میں بعض افراطی سلفیوں نے کانفرنس کے اندر مذھبی تعصب کی فضا قائم کر دی اور سلفیوں کے مفتی شیخ محمد عبد المقصود نے اس کانفرنس میں شیعوں کو "نجس" کھا۔
ایک طرف سلفی علماء کی شیعہ مخالف تبلیغیں دن بدن زور پکڑ رھی ہیں اور دوسری طرف حکومتی عھدہ دار شیعہ ھونے والوں کے ساتھ شدید برتاو کر کے اس مذھب کے مصر میں پھیلنے کو روکنے کی بھرپور کوشش کر رھے ہیں۔ گزشتہ روز الازھر یونیورسٹی میں معلم قرآن کی حیثیت سے کام کرنے والے استاد کو شیعہ مذھب قبول کرنے کے جرم میں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا۔اس کے باوجود مصر میں شیعہ مذھب کثرت سے پھیل رھا ہے اور ھزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شیعہ مذھب قبول کر لیا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh