www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ آج ھر وہ آواز اور زبان جو مسلمانوں کو اتحاد کی دعوت دیتی ہے الھی آواز ہے اور ھر وہ آواز اور زبان

جو مسلمانون اور اسلامی مذاھب کو ایک دوسرے سے دشمنی کرنے پر اکسارھی ہے شیطان کی زبان ہے۔
رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج حفظ و قرائت قرآن کریم کے تیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے شرکاء سے خطاب میں فرمایا کہ مسلمانوں کے لئے قرآن کریم کا ایک اھم ترین حکم اتحاد و یکجھتی کی برقراری ہے۔ آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ قرآنی معارف کی تعلیم حاصل کرنے سے مسلمانوں کو سلامتی و تحفظ و سربلندی حاصل ھوگي اور ان کی زندگي میں نظم و ضبط آئے گا۔
رھبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاھیے کہ وہ قرآن کریم کے سعادت بخش و عزت آفرین معارف سے مزید انس حاصل کریں۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن کے احکام میں ایک یہ ہےکہ مسلمان خدا کی رسی کو تھام کر متحد ھوجائيں اور متفرق نہ ھوں۔ آپ نے فرمایا اس کے مقابل سامراج کی روش ہے جو امت اسلامی میں تفرقہ ڈالنے اور مذھبی تعصب کو شدید بنانے کے ایجنڈے پر عمل کررھا ہے۔
رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بعض اسلامی حکومتوں، اور دیگر حکومتوں کے فریب میں آنے اور دشمن کے فائدے میں ان کے اقدامات کی طرف اشارہ کرے ھوئے فرمایا کہ مسلمانوں کے درمیاں اتحاد و اتفاق ایک فوری اور واجب فریضہ ہے۔ رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے قتل و خونریزی، اندھی دھشتگردی اور اس سے جڑے المیے، اور صھیونی حکومت کو ملنے والے مواقع اسلامی امہ کے اندر تفرقے اور اختلافات کا نتیجہ ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ آج مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں کے لئے امتحان کی گھڑی ہے اور مسلمان قوموں کو مکمل طرح سے ھوشیار رھنا ھوگا۔
رھبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی دنیا کے خلاف مغرب کے شروع کئے ھوئے اقدامات کی طرف اشارہ کرتےھوئے فرمایا کہ مغرب مسلمانوں کے خلاف شدید دشمنی پر اتر آیا ہے لھذا ملت اسلام کو چاھیے کہ وہ اپنی طاقت کے اسباب اور توانائیوں کو نکھارنے کی کوشش کریں اور ان عوامل میں سب سے بنیادی عامل اتحاد و یکجھتی اور اشتراکات پر متمرکز ھونا ہے۔
رھبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ عالم اسلام آج حقائق قرآنی کا تشنہ ہے اور ماضی کے برخلاف جب عالم اسلام کے رھنما اپنی حریت پسندی کی آواز پھنچانےکے لئے سوشیلیزم اور کمیونیزم کے نعرے لگاتے تھے لیکن آج پورے عالم اسلام میں اگر کوئي عدل و انصاف، آزادی و خودمختاری اور سربلندی کے نعرے لگانا چاھتا ہے تو وہ قرآنی نعرے لگاتا ہے۔
 

Add comment


Security code
Refresh