سوشل نیٹ ورک پر حجر بن عدی شائع کی گئی سے تصویر شام میں مسلح افراد میں سے کوئی ایک ہے جو شامی فوج کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا ہے.
نسیم نیوز ایجنسی کے شام میں موجود نامہ نگار نے جناب حجر بن عدی کے پیکر مقدس کی طرف منسوب کی گئی تصویر کو جسے سوشل نٹ ورک پر شائع کیا گیا تھا جھوٹا قرار دے کر کھا ہے کہ یہ تصویر شام میں مسلح افراد میں سے کسی ایک کی ہے جو شامی فوج کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام میں حکومت مخالف گروہ کی سائٹ " الغوطۃ الشرقیۃ" نے اس تصویر کو انٹر نٹ پر دے کر یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ تصویر صحابی رسول جناب حجر بن عدی کے جسد کی ہے جسے ۲ مئی کو تکفیری دھشتگردوں نے ان کی قبر کھود کر نکال تھا۔
علاوہ از ایں کسی موثق سائٹ نے اس بات کی تائید نھیں کی کہ یہ تصویر جناب حجر بن عدی کے پیکر مقدس کی ہے۔
تیسری دلیل جو اس خبر کے اعتبار کو مزید کم کر دیتی ہے وہ یہ ہے کہ تاریخی دلائل اور شواھد سے یہ ثابت ہے کہ جناب حجر اور ان کے ساتھیوں کے سروں کو قلم کرکے معاویہ کے دربار میں بھیج دیا گیا تھا۔ لھذا اگر سر کو بعد میں بدن کے ساتھ بھی دفن کیا گیا ھو تو تب بھی سر کا بدن کے ساتھ متصل ھونا ناممکن ہے جبکہ تصویر میں سر بدن سے متصل نظر آ رھا ہے۔