www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

فلسطین کی نام نھاد خود مختار انتظامیہ کے بارے میں غاصب صیھونی حکومت کے حالیہ بیانات نے اس حکومت کے بارے میں اصل صورت حال کو مزید واضح کردیا ہے ۔

غاصب صیھونی حکومت کے صدر نے فلسطین کی اتھارٹی کو اسرائیل کے تحفظ کی ضمانت قرار دیا ہے ۔ صیھونی صدر شیمون پرز نے مزيد کھا ہے کہ حماس کو اس بات کی اجازت نھیں دی جائيگي کہ وہ غرب اردن کے علاقے کو اپنے زیر تسلط لے آئے ۔ صیھونی صدر نے فلسطینی اتھارٹي کے صدر محمود عباس سے کھا ہے کہ وہ مذاکرات سے پھلے اسرائيل کو باقاعدہ تسلیم کرنے کا اعلان کریں غاصب صیھونی حکومت کے صدر نے محمود عباس کی طرف سے فلسطینی مھاجرین کی واپسی کی مخالفت کرنے پر انکی مخالفت کی ہے اور کھا ہے کہ محمود عباس نے اسرائیل سے صلح کے راستے کو انتخاب کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے چند دن پھلے فلسطینی مھاجرین کی فلسطین واپسی کی مخالفت کرتے ھوئے یھاں تک کھا تھا کہ انکا صفد کے علاقے سے ہے لیکن وہ وھاں واپس نھیں جائیں گے ۔ کھا جاتا ہے کہ محمود عباس کی حکومت کی مدد سے اسرائیل نے حماس کے کئی اھم رھنماؤں کو گرفتار کیا ہے۔
صیھونی صدر کے بیانات سے بخوبی اندازہ ھوتا ہے کہ اسرائيل فلسطینی اتھارٹی کو فلسطینیوں کے اندر تفرقے اور انھیں نابود کرنے کے لئے استعمال کررھا ہے فلسطین کی اس نام نھاد خود مختار انتظامیہ کے ماضی کا اگر سرسری جائزہ بھی لیا جائے تو یہ بات واضح ھوتی ہے کہ اس نے نہ صرف فلسطینی کاز کے لئے کچھ نھیں کھا بلکہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کو غصب کرنے میں بھی اسرائيل کی مدد و معاون ثابت ھوئی ہے۔
فلسطینیوں کی اکثریت محمود عباس اور اسکی حکومت کو پسندیدہ نظروں سے نھيں دیکھتی ہے ۔ محمود عباس کی طرف سے فلسطینی مھاجرین کی وطن واپسی کی مخالفت نیز غزہ پر ھونے والے صیھونی حملوں میں انکی خاموشی و غیرہ ایسے اقدامات میں جس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ محمود عباس فلسطینی کاز کی بجائے خطے میں اسرائیلی ایجنڈے کو نافذ کرنے میں مشغول ہیں ۔
بعض تجزيہ کاروں کا یہ کھنا ہے کہ فلسطین کی خود مختار انتظامیہ فلسطینیوں کے اندر ففتھ کالم کا کردار ادا کررھی ہے اور محمود عباس اور انکی ٹیم اپنے ذاتی اھداف کے حصول کے لئے فلسطینیوں کے حقوق کا سودا کرنے پر تلے ھوئے ہیں ۔
فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کے اسی رویے کی وجہ سے فلسطینی مجاھدین اس انتظامیہ کو صیھونی حکومت کا جاسوس سمجھتے ہیں فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات پر تاکید اور فلسطینی قیدیوں کی واپسی کی مخالفت اور صیھونی پالیسیوں کی حمایت اس بات کا باعث بن رھی ہے کہ وہ فلسطینیوں پر اپنے مظالم میں ھر روز اضافہ کررھے ہیں اور اب جبکہ صیھونی صدر نے اسرائيل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کو مذاکرات کی شرط قرار دے دیا ہے تو فلسطینیوں کے اندر غم و غصے میں اضافہ ایک قدرتی امر ہے ۔ بھرحال صیھونی حکومت کی طرف سے فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کی تعریف اور محمود عباس کی طرف سے صیھونی حکومت کی ستائش ایک ایسا عمل جس پر فوری توجہ اور اسکا تفصیل سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔

Add comment


Security code
Refresh