www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

برونڈی کے صدر پیرانکروزینزا ایران کا دورہ مکمل کر کے واپس روانہ ھو گئے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے انھیں سرکاری طور پر رخصت کیا۔ انھوں نے اپنے دورے کے دوران ایران کے ساتھ تعاون کے آٹھ سمجھوتوں پر دستخط کیے۔
اس سے قبل برونڈی کے صدر نے رھبر انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رھبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں فرمایا کہ ایران افریقی ممالک کی ترقی و پیشرفت اور ان کے اتحاد کا خیرمقدم کرتا ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے برونڈی کے صدر اور ان کے ھمراہ وفد سے ملاقات میں افریقی ملکوں کی دولت کو لوٹنے اور ان ملکوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے سلسلے میں بعض یورپی ملکوں اور امریکہ کے مخاصمانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ھوئے امید ظاھر کی کہ برونڈی سمیت افریقہ کا مستقبل بھت بھتر اور ترقی و پیشرفت سے معمور ھو گا۔ رھبر انقلاب اسلامی نے ایران اور برونڈی کے تعلقات میں فروغ کا خیرمقدم کرتے ھوئے اس بات پر زور دیا کہ افریقی یونین تمام افریقی ملکوں کے لیے قوت و طاقت کا ایک مرکز بن سکتی ہے اور اسلامی جمھوریہ ایران اس یونین میں زیادہ سے زیادہ یکجھتی کی حمایت کرتا ہے۔
برونڈی کے صدر نے ایران اور برونڈی کے اٹھائیس سالہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ ان کے دورۂ تھران کا مقصد دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کے عمل میں تیزی لانا ہے۔
برونڈی کے صدر نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر بھی حاضری دی اور مھمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔
واضح رھے کہ برونڈی کے صدر ایک وفد کے ھمراہ منگل کے روز دو روزہ دورے پر تھران پھنچے تھے۔
 

Add comment


Security code
Refresh