یمن کے دارالحکومت صنعا سے قطر کےوزیراعظم کے داماد اور وزیرخارجہ کی لاش برآمد ھوئی ہے۔
فلسطین سے شائع ھونے والے ھفت روزہ جریدے المنار نے اپنی حالیہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ یمن کی سکیورٹی فورسز نے صنعا شھر کے جنوبی علاقے سے دو قطری شہھریوں کی لاش برآمد کی جن میں سے ایک کی شناخت شیخ حمد بن جاسم بن جابر آل ثانی کے داماد اور وزیر خارجہ کے طور پر ھوئی۔
شیخ حمد بن جاسم بن جابر آل ثانی کے داماد اور وزیر خارجہ کو یمن کے شھریوں کو ترکی میں دھشتگردی کے نیٹ ورک کی جانب راغب کرنے اور انھیں ٹریننگ دینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاکہ یہ افراد قطر اور سعودی عرب کی مالی امداد سے شام میں سرگرم دھشتگردوں سے مل جائیں ۔
سعودی عرب،قطر،ترکی،امریکہ ،فرانس،برطانیہ، اسرائیل اوربعض دیگر غیر ملکی طاقتیں2011 سے شام میں دھشتگرد بھیج کر اور ان کی مالی اور اسلحہ جاتی امداد کے ذریعےبشار اسد کی عوامی حکومت کو سرنگوں کرنے اور شام جو اسرائیل کے مقابلے میں مزاحمت اور مقاومت کا ایک اھم محور ہے اسے نقصان پھنچانے کی کوشش کر رھی ھیں جس میں ابھی تک وہ ناکام رھے ھیں۔