اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر نے آج ایران کے شھر اراک کی"شازند ریفائنری" میں مشرق وسطی میں پٹرول کے پیداوار کےلئے سب سے بڑے پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔
اس منصوبے کی تکمیل کے بعد شازند ریفائنری میں روزانہ 16میلین لیٹر پٹرول اور 12میلین لیٹر ڈیزل کی پیداوار ھوگی۔ اس ریفائنری میں پیدا ھونے والا پٹرول ،یورو 4 اور یورو 5 اسٹینڈرڈ کے مطابق ھوگا جبکہ اس میں ماحولیات کو نقصان نہ پھنچانے والے قوانین کا بھی لحاظ کیا گیا ہے۔صدرمملکت نے اس موقع پر تاکید کے ساتھہ کھا کہ اس بات کی کوشش کئے جانے کی ضرورت ہے کہ ھم خام تیل بالکل برآمد نہ کریں بلکہ سارا تیل ملک کے اندر آئل ریفائنریوں میں صاف اور تیل کی مصنوعات میں تبدیل کریں کیونکہ ایسی صورت میں ھم اسے کھیں زیادہ قیمت میں فروخت کرسکیں گے جس سے تیل سے ھونے والی آمدنی میں کافی اضافہ بھی ھوگا۔ جناب ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے ایران کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ اس ریفائنری میں سارے امور ایرانی ماھرین کے ھاتھوں انجام پائے ہیں جس کی بنیاد پر یہ کھا جاسکتا ہے کہ ایران کو آئل ریفائنری بنانے میں کسی کے تعاون کی ضرورت نھیں رھی ہے ۔ انھوں نے ایران پاکستان گيس پائپ لائن منصوبے کے بارے میں بھی کھا کہ اس گیس پائپ لائن کے ذریعے تمام پڑوسی ملکوں کو مرتبط کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ توانائی کے شعبے میں تمام ھمسایہ ملکوں کی ضروریات پوری کی جاسکیں۔ صدر مملکت احمدی نژاد نے اس موقع پر گندھک پیدا کرنے کےلئے بھی ایک منصوبے کا افتتاح کیا جس کی تکمیل سے گندھک کی پیداوار 50ٹن سے روزانہ 600ٹن تک بڑھ جائےگی۔صدراحمدی نژاد نے آج اراک میں کئی دوسری تعمیراتی منصوبوں کا بھی افتتاح کیا۔