واشنگٹن میں درجنوں وکلاء نے امریکہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے اجتماع کرکے بدنام زمانہ گوانتانامو جیل کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وکلاء نے گوانتانامو جیل میں قیدیوں کی صورتحال پر تشویش کا اظھار کرتے ھوئے امریکی صدر باراک اوباما سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں کئےگئےاپنے وعدوں پر عمل کرے ۔
واضح رھے کہ گوانتانامو میں زیر حراست ایک سو سے زائد قیدیوں نے اپنی ذاتی اشیاءضبط کئے جانے پر بطور احتجاج بھوک ھڑتال کی ہے ۔۔ھڑتال کرنے والوں میں نائن الیون واقعہ کے مرکزی ملزم خالد شیخ بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فروری کے آغاز میں چند قیدیوں سے ان کی ذاتی اشیاءضبط کر لی گئیں، جن میں قرآن پاک کے نسخے بھی شامل تھے۔ ان قیدیوں کے وکلاء اور حراستی مرکز گوانتانامو کے اھلکاروں نے مطلع کیا کہ اس اقدام کے احتجاج میں چند زیرحراست ملزمان نے بھوک ھڑتال جاری رکھی ھوئی ہے۔ ھڑتالی قیدیوں نے کھا ہے کہ جیل حکام ان کے مذھبی معاملات میں بے جا مداخلت کے مرتکب ھو رھے ہیں۔
قیدیوں کے وکیل کا کھنا ہے کہ بھوک ھڑتال کرنے والوں کی صحت تیزی سے بگڑ رھی ہے۔