www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

677d7
ھندوستان کے کسان رہنماؤں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے لیکن اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
کسان رہنما راکیش ٹکیت نے مذاکرات میں پیش رفت کو اچھی علامت قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ چار جنوری کو حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات میں مزید پیشرفت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
راکیش ٹکیت نے اسی کے ساتھ تینوں زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبے پر زور دیا اور کہا کہ جب تک کسانوں کے سبھی مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، دہلی کی سرحدوں پر دھرنا جاری رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ تیس دسمبر کو دہلی میں حکومت اور کسان تنظیموں کے رہنماؤں کے درمیان ساتویں دور کے مذاکرات انجام پائے۔ مذاکرات میں حکومت نے کسانوں کے دو مطالبات، پرالی جلانے والے کسانوں کے خلاف قائم کئے جانے والے مقدمات کی واپسی اور کسانوں کے لئے بجلی پر سبسیڈی کے مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے۔ بدھ کے مذاکرات میں ایک پیشرفت یہ دیکھی گئی کہ حکومت اور کسانوں کے نمائندوں نے پہلی بار ایک ساتھ کھانا کھایا۔
دوسری طرف دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے نئے زرعی قوانین کا مقصد ملک کے چند سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانا بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ ملک کے چند سرمایہ داروں کے بجائے ملک کے کاشتکاروں کی فکر کرے۔

Add comment


Security code
Refresh