اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمینٹ میں قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے ویانا میں گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ
ماھرین کی سطح کے مذاکرات سے ایرانی مذاکرات کاروں کی واپسی کو انقلابی اقدام قرار دیا ہے۔
جناب علاءالدین بروجردی نے فارس نیوز کے ساتھ گفتگو میں جنیوا سمجھوتے کے بعد ایران کے خلاف پابندیوں کی فھرست میں 19 ایرانی و غیرملکی کمپنیوں و افراد کے نام شامل کرنے کے حوالے سے امریکہ کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ھوئے ، امریکہ کے اس اقدام کو جنیوا سمجھوتے کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا اور کھا امریکہ کی یہ خلاف ورزی ، اسلامی جمھوریہ ایران کے بعد کے اقدامات کے لئے ایک بنیاد بن سکتی ہے۔
جناب بروجردی نے مزید کھا کہ ویانا میں ماھرین کی سطح کے مذاکرات سے ایرانی مذاکرات کاروں کے وفد کی واپسی ، امریکہ کے لئے یہ پھلا پیغام ہے کہ تھران ، جنیوا سمجھوتے پر عمل درآمد اور جوھری حقوق کے تحفظ پر مبنی اپنے عزم و ادارے میں سنجیدہ ہے اور اگر طے یہ ھوکہ امریکہ جنیوا سمجھوتے پر عمل نہ کرے تو یہ جنیوا سمجھوتے کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔