آذربائیجان کے ساتھ ہونے والی جنگ بندی سے ناراض آرمینیا کے عوام نے وزیر اعظم نیکول پاشینیان کے دفتر اور ملک کی پارلیمنٹ پر دھاوا بول کر اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔
اطلاعات کے مطابق آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان متنازع سرحدی علاقے قرہ باغ میں باضابطہ طور پرجنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے اعلان کیا ہے کہ آذربائیجان اور روس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پر دستخط ہوگئے ہيں۔ روسی صدر پیوٹن نے بھی معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ قرہ باغ کے پہاڑی علاقوں میں صلح کی محافظ فورسز کو تعینات کیا جائے گا جو قرہ باغ بحران کے طولانی مدت حل کے لئے زمین ہموار کریں گے۔
اُدھر آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے بھی ٹیلیویژن پر نشر کئے گئے ایک خطاب میں کہا کہ جنگ بندی کے پیش نظر ترکی اور روس مشترکہ طور پر قرہ باغ میں قائم ہونے والی صلح کی حفاظت کو اپنے ذمے لیں گے۔
آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان جنگ بندی کا آغاز بدھ کی صبح 2 بجے سے ہو گا۔
واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین ستائس ستمبر سے گھمسان کی جنگ جاری ہے جس میں اب تک ھزاروں افراد لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔ گزشتہ روز آذربائیجان نے قرہ باغ کے ایک شہر "شوشا" کو آزاد کرانے کا دعوی کیا تھا ،جس کے بعد اس ملک کے شہریوں نے سڑکوں پر نکل جشن منایا تھا۔
آرمینیا، مخالفین نے وزیر اعظم دفتر اور پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 175