غاصب اسرائیل نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے 60 قیدیوں کو قید تنہائی میں رکھ دیا۔
آناتولی کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صھیونی حکومت نے صھیونی جیلوں میں قید فلسطینی گروہوں سے تعلق رکھنے والے 60 قیدیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں قید تنہائی میں رکھ دیا ہے۔
مذکورہ قیدیوں نے فلسطینی اسیر ماہر الأخرس کی حمایت میں پیر 12 اکتوبر سے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ صھیونی جیل کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کا یہ اقدام جیل قوانین کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ 49 سالہ ماہر الأخرس کو 27 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا اور انھوں نے اپنی گرفتاری کے خلاف گزشتہ 78 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہے جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اسرائیل کی جیلوں میں اس وقت تقریبا 4 ھزار 800 فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں 41 خواتین اور 140 بچے شامل ہیں جبکہ تقریبا 340 افراد ایسے ہیں کہ جن کی قانونی عمر بھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔
غاصب صھیونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو شدید اور ناقابل بیان ایذا رسانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔