فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 12 February 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل نے صھیونی حکومت کے

مقابلے کے سلسلے میں مسجد الاقصی کے تحفظ کی ضرورت پر تاکیدکی ہے۔
 خالد مشعل نے کھا ہے کہ صھیونی حکومت کے خلاف استقامت کی بھترین علامت مسجد الاقصی ہے۔ ملت فلسطین اور اسلامی اقوام کو قدس اور مسجد الاقصی کو اپنی توجہ کا مرکز قرار دینا چاھۓ۔ خالد مشعل نے مزید کھا ہےکہ اسلامی دنیا نے ھمیشہ مسجد الاقصی کو مدنظر رکھا ہے اور فلسطینی عوام صھیونی حکومت کے خلاف انتفاضۂ سوم کے آغاز کے ساتھ ھی مسجد الاقصی کو صھیونیوں کے قبضے سے آزاد کروا لیں گے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب انتھا پسند صھیونی گروھوں نے آج صھیونیوں کو مسجد الاقصی پر حملے کی دعوت دی تھی۔ ان صھیونیوں نے مسجد الاقصی کے مغربی دروازے باب المغاربہ کے سامنے ایک انتھا پسند صھیونی یھودا گلیک کے خلاف دیۓ جانے والے پولیس کے فیصلے کے خلاف دھرنے کی دعوت بھی دے رکھی تھی۔
یھودا گلیک کوصھیونی پولیس نے چھ مھینوں تک کے لۓ مسجد الاقصی میں داخلے سے منع کردیا ہے۔ اس صھیونی گروہ کو ھیکل کے نام سے جانا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسلامی مسیحی گروہ نے قدس شریف اور مقدسات کے تحفظ کے لۓ ایک بیان میں کھا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات میں اس طرح کے اقدامات ان مقامات کی بے حرمتی کے زمرے میں آتے ہیں۔ اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو صھیونی حکومت پر دباؤ ڈال کر اس طرح کے گستاخانہ اقدامات کی روک تھام کرنی چاھۓ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب صھیونی مسجد الاقصی کو تقسیم کرکے اس کے ایک حصے کو منھدم کرنے کے درپے ہیں۔ صھیونی حکومت کی وزارت ادیان نے اعلان کیا ہے کہ وہ مسجد الاقصی کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاھتی ہے ایک حصہ مسلمانوں کو اور دوسرا حصہ یھودیوں کو دیا جائے گا۔ تاکہ یھودیوں کو ملنے والے حصے میں معبد تعمیر کیا جاسکے۔ اگرچہ مسجد الاقصی کو شھید کرنے کے سلسلے میں یہ صھیونیوں کا پھلا منصوبہ نھیں ہے لیکن یہ پھلی بار ہے کہ صھیونی دنیا کی ایک مقدس ترین مسجد میں اپنی عبادتگاہ بنانا چاھتے ہیں۔
اسرائيلی اپنے اس منصوبے کو مسجد الاقصی کے مشرقی گوشے میں واقع المروانی کی جگہ پر عملی جامہ پھنانا چاھتے ہیں۔ مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے زور دے کر کھا ہےکہ انتھا پسند یھودی اس متنازعہ منصوبے کو عملی جامہ پھنانے کے سلسلے میں اسرائیلی سیاستدانوں پر دباؤ ڈال رھے ہیں۔
 اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے بھی مسجد الاقصی کی تقسیم ، اس کے انھدام اور اس مقام پر صھیونی معبد بنائے جانے پر مبنی صھیونی حکومت کے ناپاک منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آسمانی ادیان کے مقدسات کی بے حرمتی کے مذمت کی ضرورت پر تاکید کرتے ھوئے صھیونیوں کی جانب سے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی روک تھام کے لۓ ٹھوس اقدامات کۓ جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رھے کہ مسجد الاقصی مقبوضہ بیت المقدس کے قدیم حصے میں واقع ہے اور سنہ انیس سو سڑسٹھ سے اسرائیل اس کے انھدام پر مبنی اقدامات انجام دے رھا ہے۔
  

Add comment


Security code
Refresh