صدرروس ولادی میر پوتین نے چین کے سربراہ شی جن پنگ کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں کھا: روس چین تعاون سنگین ترین مسائل کو
حل کئے جانے میں مددگار ثابت ھو سکتا ہے۔
پوتین کے مطابق روس اور چین مسئلہ شام سمیت سنگین ترین مسائل پر اتفاق کرنے کے قالب ہیں۔ پوتین کے مطابق روس چین دوطرفہ تعلقات تیزی سے روبہ ترقی ہیں۔
پوتین نے کھا: رواں سال چین کے سربراہ کے دورہ روس کے موقع پر کئے گئے سمجھوتوں کے مثبت نتائج برآمد ھونا شروع ھو چکے ہیں ۔ ان کے مطابق روس اور چین معاشی تعاون کے علاوہ فوجی میدان میں بھی اشتراک عمل جاری رکھے ھوئے ہیں۔ اس سلسلے میں پوتین نے مشترکہ فوجی مشقوں کا تذکرہ کیا۔ شی جن پنگ نے اپنی طرف سے نشاندھی کی کہ چین اور روس مسئلہ شام اور شمالی کوریا کے جوھری مسئلہ سمیت کئی اھم عالمی مسائل پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ چین کے سربراہ کے مطابق دونوں ممالک ثقافتی تعاون کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
شی جن پنگ نے مزید کھا کہ ایشیا و بحرالکاھل کے خطے میں روس کا کردار بڑھتا جا رھا ہے اور یہ کہ چین اس خطے کی ترقی کو آگے بڑھائے جانے میں اپنا کردار بڑھائے۔
شی جن پنگ نے اعلان کیا کہ رواں سال چین اور روس کے نمائندوں کی کئی ملاقاتیں متوقع ہیں جن میں وزرائے اعظم کی ملاقات، فوجی و تکنیکی تعاون سے متعلق کمیشن کا اجلاس اور روس میں چین کی سیاحت کے سال کی اختتامی تقریب شامل ہے۔