کویت میں ھزاروں بدووں نے حکومت مخالف مظاھرے کر کے ملک کے تمام شھریوں کے حقوق میں مساوات کا مطالبہ کیا ہے۔
العام کی رپورٹ کے مطابق کویت میں ایک لاکھ بدو گذشتہ 60 سالوں سے زندگی گذار رھے ہیں لیکن انکو زندگی گذارنے کی بنیادی سھولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ سالھا سال سے یہ مسئلہ کویت میں اجتماعی سطح پر موضوع بحث بنا ھوا ہے اور مختلف پلیٹ فارم سے کویت میں بڑھتی ھوئی نسل پرستی اور انسانی حقوق کی پامالی پر آوازیں اٹھائی جا رھی ہیں۔
کویت میں بدووں نے پر امن احتجاج کرتے ھوئے حکومت سے مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ انھیں کویت کو شھری تسلیم کیا جائے اور دوسرے شھریوں کی طرح انھیں بھی حقوق دیئے جائیں۔
کویت میں انسانی حقوق کے فعال کارکن احمد الشمری کے مطابق ان مظاھروں میں دو سے تین ھزار بدووں نے شرکت کی اور مظاھرین کا مطالبہ ہے کے انکے خلاف درج کئے گئے جھوٹے مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے۔
انھوں نے بتایا کہ کویتی پولیس نے مظاھرین کو منتشر کرنے کی کوشش نھیں کی لیکن مظاھروں کے اختتام تک ھیلی کاپٹر منڈلاتے رھے۔