www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

گذشتہ مھینوں میں عراق کےمختلف علاقوں میں ھونےوالی خونیں جھڑپیں ملکی اور غیرملکی شخصیتوں اور عوام کے

 بڑے پیمانے پر ردعمل کاباعث بنی ہیں۔
عراق میں اقوام متحدہ کے وفد نے منگل کو ایک رپورٹ میں کھا ہے کہ گذشتہ ستمبر کے میں دھشتگردانہ واقعات میں نوسواناسی افراد ھلاک اور دوھزارایک سوتیتنیس افراد زخمی ھوئے۔ اس رپورٹ کے مطابق عراق میں ستمبر کےمھینے میں دھشتگردانہ حملوں کی بھینٹ چڑھنے والوں میں ایک سوستائیس سیکورٹی اھلکار تھے۔
اس موضوع اور گذشتہ ھفتے عراقی کردستان میں ھونےوالے دھماکوں پر ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔
شھراربیل کےعام سیکورٹی مقامات کےقریب ھونےوالے کئي دھماکوں میں اتوار کےدن چھ افراد ھلاک اورباسٹھ زخمی ھوگئے۔
یہ واقعہ عراقی کردستان میں ایسے عالم میں سامنےآیا ہے کہ کردستان گذشتہ برسوں کےدوران اس ملک کا پرامن ترین علاقہ تھا۔
جبکہ یہ واقعہ اس علاقے میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے ایک روز بعد ھی رونما ھوا۔
عراقی کردستان کے عوامی اورسیاسی حلقوں نے اس واقعے پر ردعمل ظاھرکرتے ھوئے پورے علاقے میں سخت سیکورٹی اقدامات کامطالبہ کیا ہے۔
عراقی کردستان کی مقامی حکومت کےسربراہ نیچروان بارزانی نے کھا کہ اس کا مقصد عوام کی سیکورٹی اور امن وامان کونقصان پھنچانا ہے اوردھشتگردوں کاقلع قمع کرنے کے لئےجدوجھد جاری رھنی چاھئے۔
عراقی کردستان کے شھر سلیمانیہ کے عوام نے بھی تاکید کی ہے کہ انتھاپسند دھشتگرد اور تمام وہ لوگ جن کے ھاتھ شام اورعراق کےعوام کےخون سے تر ہیں جان لیں کہ عوام کےاتحاد اورعزم سے انھیں سزا ضرور ملےگی۔
صحافتی ذرائع اور بعض شخصیتوں کا کھنا ہے کہ عراقی کردستان میں ھونےوالےدھماکے میں سعودی عرب ملوث ہے ۔
بیت المقدس سےشائع ھونےوالے روزنامہ المنار نے اس سلسلے میں لکھا کہ باخبرعرب ذرائع تاکید کرتے ہيں کہ سعودی عرب جو پورے علاقے میں قبائلی جنگ بھڑکانے اوربحران کھڑا کرنے کی کوشش میں ہے، اربیل کےحالیہ دھماکوں ميں بھی ملوث ہے ۔ روزنامہ القدس کےمطابق عراق میں دھشتگردانہ کاروائیاں کرنے والے سعودی شھزادے بندر بن سلطان کی پالیسیوں پرعمل کررھے ہيں جوعلاقے کےامن واستحکام کونقصان پھنچانے اور دھشتگردوں کاحامی ہے۔
لبنان کےبزرگ روحانی پیشوا شیخ عفیف نابلسی نے بھی عراق میں ھونے والےدھشتگردانہ واقعات پرملکوں کی خاموشی پر مذمت کرتے ھوئے کھا کہ ان حملوں کا تسلسل، دشمنوں کی سازش کاثبوت اور ایسے جرائم پر خاموشی ہے جن کے حامیوں کو کوئی بھی فریق نھيں روک پارھا ہے۔ لیکن ان جرائم اور دھشتگردانہ حملوں کےذمہ دار یہ بھول گئے ہيں کہ یہ ایسی آگ ہے جوایک نہ ایک دن انھیں بھی اپنی لپیٹ میں لےگی۔
 

Add comment


Security code
Refresh