ترکی میں کردوں کی حامی پارٹی نے تین اھم شھروں میں مظاھروں کی کال دی ہے۔ورلڈ بولیٹین کی رپورٹ کے مطابق صلح و جمھوریت نامی پارٹی
نے ایک بیان میں کردوں کے مسائل حل کرنے کی غرض سے انقرہ پر دباو ڈالنے کے لئے مظاھروں کی کال دی ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ پی کے کے گروہ کے ترکی سے نکل جانے کے بعد اب حکومت کو کردوں کے مسائل حل کرنے چاھئیں جو کہ کل آبادی کا بیس فیصد حصہ ہیں۔ صلح و جمھوریت پارٹی کے مطابق یہ مظاھرے کل اتوار سےشھر دیار بکر سے شروع ھونگے۔ ترکی میں کردوں کی زیادہ تر آبادی میڈیٹرینین شھروں مرسین اور آدانا میں ہے ۔ اس بیان میں یہ بھی کھا گيا ہےکہ حکومت انقرہ جنوب مشرقی ترکی میں واقع فوجی اڈے سے بھی دستبردار ھوجائے۔ ترکی میں کردوں کا مطالبہ ہے کہ ان کے سیاسی قیدیوں کو رھا کیا جائے، کردی زبان کی سرکاری سطح پر تعلیم دی جائے اور پارلیمنٹ کی سیٹ حاصل کرنے کے لئے ووٹوں کے حد نصاب میں دس فیصد کمی کی جائے۔ ترکی کے کردوں نے اپنے رھنما اوجالان کی رھائي کا بھی مطالبہ کیا ہے۔