www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

روس نے سعودي عرب کي جانب سے لگائے جانے والے الزام کو مسترد کرتے ھوئے کھا ہے کہ شام کےبارے ميں 

ماسکو کا موقف پوري طرح سے اصولي اور اٹل ہے-

خبر رساں ايجنسي ريانو وستي کے مطابق روسي وزرات خارجہ کے ترجمان اليکزينڈر لوکاشو وچ نے سعودي وزير خارجہ کے بيان پر سخت ردعمل ظاھر کيا ہے- سعودي وزير خارجہ سعودالفيصل کے پچيس جون کے بيان پر رد عمل ظاھر کرتے ھوئے روسي وزارت خارجہ کےترجمان نے کھا کہ ان کا ملک سعودي عرب سميت بعض ملکوں سے اپيل کرتا ہے کہ وہ دھشتگردي کے عالمي نيٹ ورک کي مالي اور اسلحہ جاتي حمايت بند کرديں اور شامي عوام کو اپنے مستبقل کا فيصلہ خود کرنے کا موقع ديں- انھوں نے واضح کيا کہ ايسا لگتا ہے کہ سعودي شھزادے نے شام ميں جاري قتل عام کا الزام روس پر لگانے کي کوشش کي ہے اور وہ چاھتے ہيں کہ ماسکو صدر بشار اسد کي فوجي امداد بند کردے - انھوں نے کھا کہ روس کو کسي بھي شخص کےسامنے اپنے اقدامات کي وضاحت پيش کرنے کي ضرورت نھيں ہے کيونکہ شام کے بارے ميں ھمارا موقف شفاف اور اصولي ہے- روسي وزارت خارجہ کے ترجمان نے يہ بات زور ديکر کھي کہ روس شروع ھي سے شام ميں لڑائي بند کرانے اور معاملے کو افھام تفھيم کے ذريعے حل کئے جانے کي ضرورت پر زور ديتا چلا آيا ہے-
 

Add comment


Security code
Refresh