بحرین انسانی حقوق تنظیم میں دینی آزادی کے شعبے نے اقوام متحدہ کو خط بھیج کر آل خلیفہ
کی جانب سے مسمار شدہ مساجد کی جگہ پارک بنانے کے اقدامات پر احتجاج کیا ہے۔
الوفاق ویب سائٹ کے مطابق بحرین انسانی حقوق کے کارکن نے اپنے خط میں لکھا ہےکہ آل خلیفہ کے کارندے مسلسل مسجدوں کو شھید کررھے ہیں اور آل خلیفہ کی حکومت النویدرات علاقے میں ابوذرغفاری نامی مسجد کے کھنڈرات پر پارک بناناچاھتی ہے۔ انھوں نے کھا ہے کہ ابوذر غفاری مسجد ستر برس پرانی ہے۔ میثم سلمان نے اقوام متحدہ کے نام اپنے خط میں لکھا ہےکہ مسجد کی جگہ پارک بنانا دینی، ملکی اور عالمی قوانین کے خلاف ہے۔ قابل ذکرہے آل خلیفہ کے کارندون نے سعودی جارح افواج کی حمایت سے دوھزار گيارہ میں ابوذرغفاری مسجد مسمار کی تھی۔ بحرین میں تحقیقاتی کمیٹی نے بھی اس مسجد کی مسماری کو اجتماعی طور پر سزا دینے کے مترادف قراردیا ہے۔ آل خلیفہ نے بحرین میں پچاس سے زائد مساجد اور امام بارگاھوں کو مسمار کیا ہے جبکہ بحرین کے انقلابی ذرائع کے مطابق آل خلیفہ نے اھل سنت اور شیعوں کی دوسومسجدوں پرحملے کئے ہیں۔ ادھر بحرین کے انقلابی رھنماوں نے کھا ہے کہ آل خلیفہ کے کارندے وحشیانہ طریقوں سے گھروں پر حملے کررھے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے کارندوں نے آج صبح مختلف علاقوں میں دسیوں گھروں پرحملے کرکے اھل خانہ کو زد وکوب کیا۔ آل خلیفہ کے کارندے خواتیں اور بچوں کو بھی نھیں بخشتے ہیں اور انھیں بھی بری طرح سے ایذائيں پھنچاتے ہیں۔ ملت بحرین اپنے پائمال شدہ حقوق کی بازیابی اور آل خلیفہ کی جاھلانہ امتیازی پالیسیوں کےخلاف احتجاج کررھی ہے۔