سعودی عرب کے شھر قطیف میں اس ملک کے سیکیورٹی دستوں نے ۱۹ سالہ نوجوان " علی حسن المحروس" کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شھید کر دیا۔
آل سعود کے سکیورٹی دستوں نے اس شھر کے بعض انقلابی لوگوں کے گھروں پر حملہ کر کے ایک شیعہ نوجوان کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔
واضح رھے کہ فروری ۲۰۱۱ سے سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے رھنے والے عوام حکومت کے ظلم و ستم سے تنگ آ کراحتجاجی مظاھرے کر رھے ہیں اور سعودی نظام حکومت میں اصلاح کے متقاضی ہیں۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھ عدل و انصاف سے پیش آیا جائے اور ان کے دینی، سیاسی اور سماجی حقوق پامال نہ کئے جائیں جبکہ آل سعود رژیم انھیں مسلسل کچل رھی ہے۔ علماء اور سیاسی فعالیت کرنے والے افراد کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا ہے اور پر امن احتجاج کرنے والوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
نومبر ۲۰۱۱ میں قطیف میں ھونے والے ایک احتجاجی مظاھرے کے دوران پولیس نے فائرنگ کرکے پانچ افراد کو شھید اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ۴۰ ھزار سیاسی فعال آل سعود کی کال کوٹھریوں میں بند ہیں جن میں سے اکثر کو بغیر کسی جرم کے قید کر رکھا ہے۔