www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

(۱)سب سے بڑا حق :

ان حقوق میں سب سے بڑا حق حکمران اور عوام کا ایک دوسرے پر ہے:

''و اعظمُ ما افترضَ سبحانہ من تلک الحقوق حقُّ الوالی علی الرعیّةِ و حقُّ الرَّعیّةِ علی الوالی فریضةً فرضہا اﷲُ سبحانہ لکلٍّ علی کلٍّ ، فجعلہا نظامًا لاُلفتہم و عزًّا لدینہم ، فلیست تصلحُ الرَّعیّةُ الّا بصلاح الوُلاة،ولا یصلح الوُلاةُ الّا باستقامةِ الرّعیَّةِ۔'' (٤)

اور سب سے بڑا حق کہ جسے اﷲ سبحانہ نے فرض کیا ہے ،وہ ہے حکمران کا حق رعیت پر اور رعیت کا حق حکمران پر ، کہ جسے اﷲ نے حکمران اور رعیت میں سے ہر ایک پر فرض کیا ہے۔ پس حکمران اور رعیت کے حق کو اس  لیے بڑا قرار دیا ہے کہ اسے رابطہ محبت قائم کرنے اور ان کے دین کو سرفرازی بخشنے کا ذریعہ قرار دیا ہے ۔پس رعیت کی اصلاح اس وقت تک ممکن نہیں جب تک حکام صالح نہ ہو۔ اور حکام بھی اُسی وقت اصلاح سے آراستہ ہو سکتے ہیں جب رعیت ان کے احکام کی انجام دہی کے لیے آمادہ ہو۔

(٢)حقوق ادا کرنے کے فوائد:

جب حکومت اور عوام ایک دوسرے کے حقوق ادا کریں گے تو اس کے بہت سے فائدے ہوں گے جن میں سے ایک یہ ہے کہ حق کو عزت اور عظمت ملے گی:۔

" فاِذا ادّت الرّعیّةُ الی الوالی حقّہ و ادّی الوالی الیھا حقّھا عزّالحقُّ بینھم، وقامت مناھج الدّینِ، واعتدلت معالمُ العدلِ و جرت علی اذلالھا السُّنن، فصلح بذالک الزّمان، و طمعَ فی بقآئِ الدّولةِ و یئست مطامع الاعداء"۔)

پس جب رعیت حکمران کے حقوق پورے ادا کرے اور حاکم رعیت کے حقوق پورے کرے تو ان میں حق باوقارہوگا،دین کی راہیں قائم ہونگی ، عدل اور انصاف کے نشانات برقرار ہو جائیں گے، سنتیں اپنے ڈھرے پر چل نکلیں گی، زمانہ سدھر جائے گا،بقائے سلطنت کی توقعات پیدا ہو جائیں گی اور دشمنوں کی حرص اور طمع مایوسی میں بدل جائے گی۔

Add comment


Security code
Refresh