ممکن هے بسا اوقات نظریه انتظار کو اپنے درست اور اصلی مفههوم میں نه سمجھنےبلکه کج فهمی اور غلط مراد لینے کی وجه سے یھی انتظار سازندگی وتعمیری رخ کو بدل کر
تخریبی ویرانگی کا رخ اختیار کر لے اور ایک متحرک انقلابی اور پاک سرش شخص یا معاشرے کو رکود وجمود ،مفلوج اور خباثت کی طرف دعوت دے -
اگر آپ تاریخ کا مطالعه کریں تو سینکڑوں هزاروں کی تعداد میں افراد مختلف گروپوں تنظیموں کی شکل میں نظرآئیں گے جنهوں نے عقیده انتظار کو الٹا سمجھنے اور اسے غلط مفهوم مراد لینے کی وجه سے نه صرف انتظار کو اپنے ترقی وسازندگی کا ذریعه بنایا بلکه الٹا یهی انتظار انکےمفلوج هونے جمود کے شکار هونے اور اپنے علاوه سماج کو بھی فساد اور گناهوں کی طرف دعوت دینے کا سبب بنا مثال کے طور پر"انجمن حجتیه"نامی تنظیم جنهوں نے انقلاب اسلامی ایران سے پهلے انقلاب کے دوران اور انقلاب کے بعد بھی ایران میں ملکی سطح پر لوگوں کو فساد اور گناهوں کی طرف دعوت دیتے تھے اور انکا یه شعار تھا که هم معاشرے میں جتنا بھی هو سکھے گناهوں کو اور ظلم وبربریت کو عام کر دے اتنا هی امام زمانه(عج) کی ظهور میں تعجیل کا زمینه فراهم هو گا اور امام جلدی ظهور کریں گے ۔
هم یهاں پر ان گروپوں میں سے ایک دو کی طرف اشاره کرتے هیں تاکه مؤمنین کے لیےاس قسم کے منحرف شده گروهوں کو پهچانے اور ان سے دوری اختار کرنے میں مدد ثابت هو جاے۔