آپ فلسفہ ، عرفان ، تفسیر قرآن ، نھج البلاغہ ، فقہ و اصول کے درس خارج کے نامور و معزز اساتید میں سے ھیں اور ان علوم سے متعلق بھت سی کتابیں تحریر فرمائی ھیں ۔
زندگی نامہ
آپ کی ولادت ۱۹۳۳ء میں آمل شھر کے ایک عالم خاندان میں ھوئی ۔ آپ کے والد محترم آمل شھر کے وعاظ و علماء میں سے تھے ۔
ابتدائی تعلیم کا دورہ تمام کرنے کے بعد آپ نے حوزہ علمیہ آمل میں داخلہ لیااور وھاں پانچ سال تک برجستہ اساتید(کہ ان میں سے بعض آخوند خراسانی مرحوم کے شاگرد تھے)سے کسب فیض کیااور فقہ و اصول و حدیث کے مقدمات کا نصف دورہ طے کیا ستمبر ۱۹۵۰ء میں آمل کو ترک کر کے تھران کیلئے ھجرت فرمائی اور آیة اللہ شیخ محمد تقی آملی کی خدمت میں حاضر ھوئے اور پھر مدرسہ مروی منتقل ھوگئے اور وھاں حوزہ و علوم عقلی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ۱۹۵۵ء تک آیة اللہ شعرانی اور آیة اللہ الٰھی قمشہ ای سے علوم عقلی اور فقہ و اصول کے درس خارج کو آیة اللہ شیخ محمد تقی آملی سے حاصل کیا ۔
۱۹۵۵ء میں حوزہ علمیہ قم کی طرف ھجرت فرمائی اور ایک عرصہ تک آیة اللہ العظمیٰ بروجردی اور تقریباً ۱۳ سال تک آیة اللہ سید محمد تقی داماد کے درس فقہ میں حاضر ھوئے ۔ اسی طرح اصول فقہ کا ایک سات سالہ دورہ امام خمینی (رہ) کی خدمت میں رہ کر گذارا اور ساتھ ھی آیة اللہ علامہ سید محمد حسین طباطبائی کی خدمت میں حاضر ھوکر ۲۵ سال تک اسفار ، الھیات ،شفا، منطق شفا،خارج حکمت متعالیہ ، عرفان اسلامی و تفسیر قرآن و حدیث کے موضوعی معارف کو خصوصی جلسوں میں شرکت فرماکر تکمیل کیا ۔