مرحوم علامہ «شیخ آقا بزرگ تہرانی» كتاب «الذریعة الی تصانیف الشیعة» میں تراجم کے علاوہ
صحیفہ سجادیہ کے پچاس شرحوں کا تعارف کرایا ہے۔ (16)
ان شروح کے سوا ماضی اور حال کے بہت سے علماء نے اس کے متعدد تراجم کئے ہیں (17)، اور یہاں ان میں سے بعض شرحوں کی طرف اشارہ کیا جارہا ہے:
1۔ «الازھار اللطیفة فی شرح مفردات الصحیفة»، تألیف سید علامہ محمد رضا اعرجی حسینی۔
2۔ شرح میرزا محمد مشہدی جمال الدین طوسی صاحب دقائق التنزیل۔
3۔ شرح محمد علی بن محمد نصیر چہاردہی رشتی (متوفی 1334)، صاحب كتاب «شرح الوقت و القبلة»۔ 4۔ شرح سید افصح الدین محمد شیرازی۔
5۔ شرح مولا تاج الدین المعروف (تاجا)۔
6۔ شرح مفتی، میر محمد عباس جزائری (متوفی 1306)۔
7۔ شرح مولی حبیب اللہ كاشانی۔
8۔ شرح ابن مفتاح ابوالحسن عبداللہ بن ابی القاسم بن مفتاح الزیدی الیمنی۔
9۔ شرح مولی خلیل قزوینی۔
10۔ شرح آقا ہادی ابن مولا صالح مازندرانی۔
11۔ شرح مولا محمد طاہر بن حسین شیرازی۔
12۔ تیرہویں صدی ہجری کے زیدی عالم دین سیدمحسن بن قاسم بن اسحاق صنعانی یمنی۔
13۔ شرح سید محسن بن احمد شامی حسنی یمنی زیدی (متوفی 1251)۔
14۔ شرح سید جمال الدین كوكبانی یمنی نژاد مقیم ہند (متوفی 1339)۔ (18)۔