ترکی کے شھر استنبول میں شام کے نام نھاد دوستوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایک روز بعد روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ نے ٹیلی فون پر شام کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے امریکی ھم منصب جان کیری سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور شام کے تازہ حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ یہ بات چیت امریکی وزیر خارجہ کی درخواست پر انجام پائی۔ اجلاس میں ترکی امریکہ برطانیہ قطر سعودی عرب اردن مصر متحدہ عرب امارات اٹلی جرمنی فرانس اور شام کے نام نھاد اتحاد کے نمائندے شریک تھے۔
اس اجلاس کے بعد امریکا نے شام کی حکومت مخالف قوتوں کو 12 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان کر دیا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کھا کہ شامی باغیوں کو معاشی امداد کے علاوہ ادویات،خوراک اور ھتھیار بھی فراھم کیے جائیں گے۔ دوسری جانب شام میں سرگرم ایک دھشت گرد ثائر موسی العبود نے اردن میں دھشت گردی کی تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
اس دھشت گرد نے شام کے ٹی وی چینل پر اعتراف کرتے ھوئے کھا کہ اس نے آٹھ دن تک اردن میں دس فوجی افسروں سے تربیت حاصل کی ہے۔ اس نے کھا کہ اسے شامی بچوں کو اسکول جانے سے روکنے، لوگوں کو قتل اور ان میں خوف و ھراس پھیلانے، دوکانوں پر حملہ کرنے اور گاڑیاں چوری کرنے اور چھیننے کی تربیت دی گئی۔